یہاں پارٹی ہورہی ہے
سوشل میڈیا نے جہاں لوگوں کو تفریح مہیا کی بہت سے لوگوں نے اس سے مثبت پہلو نکالے اور اس کو ذرائع ابلاغ کے بہترین ذریعہ کے لئے استعمال کیا لیکن ہر چیز کے اچھے اور برے پہلوئووں پر جب نظر کی جائے تو مجھے لگتا ہے سوشل میڈیا کو ہم نے بہت غلط طریقوں سے استعمال کرنا بھی شروع کردیا ہے، ہمیں اگرچہ اس سے ایک دوسرے کے کلچر سے نہ صرف آگاہی ہوئی بلکہ کاروبری نقطہ نظر سے بھی ہم اپنے پسندیدہ لوگوں کو ڈھونڈ کر اپنے بہترین مقاصل حاصل کرتے ہیں لیکن کیا کیا جائے ایسے منفی طبقہ فکر کے لوگوں کا جنہوں نے یہاں بھی اپنی ذہنیت کا کھل کر اظہار کیا ہے۔
ایسی ایسی ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کرنا شروع کردیں کہ دیکھتے اور سنتے ہوئے شرم آتی ہے لیکن یہ لوگ اتنے ڈھیٹ اور بے شرم ہوچکے ہیں کہ چلو بھر پانی میں ڈوب کر مرجانا ان کیلئے شاید کوئی معنی نہیں رکھتا۔ اْن کی سوچ اور طرزفکر کا اظہار ان کے اعمال سے ہوتا ہے۔
یہی رویے اور سوچ اْن کے کلچر اور تہذیب کی نمائندگی کرتے ہیں کیا ایسی منفی سوچ رکھنے والے لوگ یہ نہیں سوچتے کہ دوسرے معاشروں اور دوسری دْنیا تک ہم اپنی شناخت کیا کروا رہے ہیں۔ آپ ٹک ٹاک کھول کر دیکھ لیں عجیب ہنگامہ، افراتفری اور بے ہودگی کا عالم ہے۔ میں یہ نہیں کہتی کہ سب غلط کر رہے ہیں۔
یہاں بھی چند ایک ایسے لوگ ہیں جو بہت اچھا کانٹینٹ شیئر کرتے ہیں۔لیکن ان کی تعداد تو انگلیوں پر گنی جاسکتی ہے۔
یہاں ہمارا موضوع وہ لوگ ہیں جو بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ایسی ایسی گھٹیا زبان اور ویڈیوز اپ لوڈ کی جاتی ہیں حیرت ہوتی ہے یہ کس فن اور کلچر کو پروموٹ کرتے پھر رہے ہیں۔
یہ ضرورہوا ہے کہ اس طرح لوگوں کی اصلیت کھل کر سامنے آئی ہے کہ وہ کیا سوچتے ہیں اور کیا کرنا چاہتے ہیں ایک طرف ہم اعلیٰ معاشرتی رویوں اور دْنیا سے مقابلہ کرنے والی بہترین تعلیم کیلئے کوشاںہیں اور دوسری طرف یہ بے کار کی سرگرمیاں ہمیں آخر کس طرف لے کر جارہی ہیں۔
پارٹی ہورہی ہے دْنیا بھر میں وائرل ہوجانے والی ویڈیو سے مجھے بھی لگنے لگا ہے کہ یہ ہمارا ملک ہے، یہ ہم ہیں اور یہاں پارٹی ہورہی ہے، ہر کوئی اپنی اپنی پارٹی ہی تو منا رہا ہے۔
اتنے غیر سنجیدہ رویے یہی ظاہر کرتے ہیں کہ ہم ہر وقت پارٹی کے موڈ میں رہنا چاہتے ہیں ہم نے اس غیر سنجیدہ جملے کو تو آسمانوں پر پہنچا دیا دوسری طرف 179 ملکوں میں ACCS میں پہلی پوزیشن لینے والی زارانعیم کو یکسر فراموش کردیا۔ یہ پارٹی گرل اور دْنیا بھر میں اپنی تعلیم میں پہلی پوزیشن لینے والی لڑکیاں بیک وقت ہمارے سامنے آئیں، ہم نے ترجیح کس کو دی؟ اس کا فیصلہ آپ خود کر لیجئے۔
اب دوسرے سوشل میڈیا کی طرف ایک نظر ڈالتے ہیں آپ میں سے ہر کوئی دن میں ایک بار یوٹیوب ضرور کھول کر چیک کرنا ہوگا میں بھی کرتی ہوں اور میں سمجھتی ہوں ، ہر اچھی سے اچھی معلومات آپ کو اس پلیٹ فارم پر دستیاب ہیں۔ آپ ایجوکیشن سے لے کر اپنے مزاج کی کسی بھی ویڈیو کو یہاں دیکھ سکتے ہیں اور بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں لیکن کچھ عرصہ سے آپ نے غور کیا ہوگا کہ خاص کر ہماری پاکستانی ویڈیوز کے کچھ خاص موضوعات بہت کثرت سے نظر آ رہے ہیں ان کی کانٹینٹ اتنے بے ہودہ ہوتے ہیں تحریر اور تصویر دونوں بے شرمی کی بدترین مثال پیش کرتی ہیں، بہت ہی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ان ویڈیوز میں گھٹیا ترین الفاظ اور معلومات کا خزانہ لے کر حاضر ہونے والوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔
مذہب کے نام پر بھی عجیب وغریب معلوماتی ویڈیوز بھی تھوک کے حساب سے دستیاب ہیں، یوٹیوب کی پالیسی کے مطابق ولگر پوسٹ شیئر کرنا منع ہے لیکن ایسے لوگوں نے اسے معلوماتی خانے میں ڈال دیا ہے۔
آپ کے گھر میںناپختہ عمروں کے بچے بھی ہوں گے سوچئے کہ ان سب چیزوں کے اْن پر کتنے برے اثرات مرتب ہورہے ہوں گے ہمیں اور آپ کو اس غلط رویئے کو مل کر روکنے کی کوشش ضرور کرنی چاہئے، ابھی تو آغاز ہے انجام بہت خطرناک ہوسکتا ہے۔
٭…٭…٭