قوم پی ٹی آئی کے سونامی سے پناہ مانگنے لگی: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ گذشتہ پانچ حکومتیں وعدوں کے باوجود پانچواں صوبہ نہیں بنا سکیں۔ پی ٹی آئی کا سونامی بدنامی کے بعد اب اختتامی سفر پرچل پڑا ہے۔ ملک کو کرونا وائرس یا حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے زیادہ نقصان پہنچااس کا فیصلہ تو وقت کرے گا، مگر یہ واضح ہو گیا کہ قوم اب پی ٹی آئی کے سونامی سے پناہ مانگنے لگی ہے، لوگ وائرس سے کم اور حکمرانوں سے زیادہ خوفزدہ ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام کی فرسٹریشن عروج پر ہے۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں اب جماعت اسلامی کو آزمائے۔ انتظامی بنیادوں پر صوبہ جنوبی پنجاب کی تخلیق کی حمایت کرتے ہیں۔ تینوں بڑی پارٹیوں نے جنوبی پنجاب کے ایشو پر صرف سیاست کی ہے۔ 21 مارچ کو ملتان میں بڑا جلسہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے اس امر پر افسوس اور حیرانی کا اظہار کیا کہ ایف اے ٹی ایف کے غلامانہ قوانین کی آنکھیں بند کر کے پیروی کرنے کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی رکھا گیا ہے۔ فرانس نے انڈیا کو خوش کرنے کے لیے پاکستان کی سب سے زیادہ مخالفت کی۔ پاکستان کا گرے لسٹ سے نہ نکلنا کمزور خارجہ پالیسی کی علامت ہے۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی ایک دوسرے کے مفادات کا بھرپور تحفظ کرتی ہیں۔ ماموں ایک پارٹی میں ہے تو بھانجا دوسری میں، چھوٹے بھائی نے پی ٹی آئی کا پرچم اٹھایا ہوا ہے تو بڑے بھائی نے ن لیگ کا۔ ملک میں سرمایہ دارانہ نظام کے تحفظ اور مغرب کی تابعداری کرنا ان سب کے اولین مقاصد میں شامل ہے۔ پنجاب اسمبلی میں دو جماعتوں نے مک مکا کیا۔ پوری قوم نے یہ تماشا دیکھا۔ انھوں نے اپیل کی کہ کے پی میں ممبران اسمبلی جماعت اسلامی کے ایماندار اور اہل امیدواروں کو ووٹ دیں۔ بعدازاں انہوں نے جماعت اسلامی کے مقامی رہنما ملک سجاد وینس کے والد ملک غلام مصطفی وینس کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کیا اور مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔