آپریشن ،5 نہتے نوجوان گرفتار : اقوام متحدہ کمشنر کو ابترصورتحال پر تشویش
سرینگر‘ جنیواء (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی + کے پی آئی + اے پی پی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںکشمیر میں قابض بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے کئی روز سے سرینگر کے مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد نے گزشتہ روز ہری سنگھ ہائی سٹریٹ ، لال چوک اور اس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لیکر لوگوںکو قطا ر میں بٹھا کر انکی جامہ تلاشی لی۔ تلاشی کی کارروائی کے دوران کھوجی کتوں اور ڈرون کیمروں کا بھی استعمال کیا گیا ۔ پولیس نے کپواڑہ اور بانڈی پورہ کے اضلاع سے پانچ بیگناہ کشمیری نوجوان گرفتار کر لئے ہیں۔ رمیض راتھر ، جاوید احمد راتھر اور اعجاز احمد صوفی، غلام محی الدین خان اور ریا ض احمد بٹ شامل ہیں۔ کل جماعتی حر یت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے تاحیات چیئرمین سید علی گیلانی کی گھر میں طویل نظر بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معمر رہنما کے گھر کو ایک قید خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کسی کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی اور نہ ہی انہیں گھر سے باہر آنے دیا جا رہا جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، دوسری جانب بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ہائیکورٹ نے دس افراد پر لاگو کالا قانون جسٹس سنجے دھر اور جسٹس ونود چٹر جی پر مشتمل ہائی کورٹ کے دو الگ الگ بنچوں نے غلام مصطفی شیخ، جاوید احمد منشی ، پرویز احمد خواجہ ، عاصف اشرف ملک ، ناز محمد علائی ، رمیض احمد ڈار، یاسر مختار علائی ، فیضان لطیف پرہ ، عمر اکبر میراور توصیف محمد نجار کو رہا کرنے کے احکامات دیئے۔ ادھر اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کمشن نے 46 ویں اجلاس میں کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سربراہ ہیومن رائٹس کمشن نے مشیل باچیلٹ نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتال پر تشویش‘ سول سوسائٹی کارکنوں کیخلاف کارروائی وادی کی صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں کشمیر میں مواصلات پر پابندی باعث تشویش ہے کشمیر میں کاروبار‘ تعلیم اور صحت تک رسائی متاثر ہوئی ہے۔