• news

حکومت نے کمزور طبقات کو انصاف کی فراہمی کیلئے اہم قانون سازی کی

اسلام آباد( محمد صلاح الدین خان)پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں اہم قانون سازی میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020، ضابطہ فوجداری بل 2020، کووڈ۔19 (ذخیرہ اندوزی) آرڈیننس 2020 اور کووڈ۔19 (سمگلنگ کی روک تھام) آرڈیننس 2020 جیسی اہم قانون سازی کی گئی ہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعدسے عدالتی نظام میں اصلاحات کا بیڑا ٹھایا اور موجودہ حکومت کے اقدامات سے پرانے عدالتی نظام میں اصلاحات کی امید جگمگائی۔ عوام بالخصوص معاشرے کے کمزور طبقات کو انصاف کی فراہمی کویقینی بنانا تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے، اس منشور پر عملدرآمد کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کی سربراہی میں دو کمیٹیاں تشکیل دیں جس کا مقصد عدالتی اصلاحات اور جیلوں میں قید خواتین کی حالت زار اور ان کے علاج سے متعلق سفارشات تیار کرنا تھا۔ اس حوالے سے وزیر قانون کا کہنا ہے کہ پہلے عدالتیں  لیٹر زآف ایڈ منسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹس  ایکٹ 1925 کے تحت جاری کرتی تھیں۔ نادرا کے تعاون سے اب تیار کئے گئے نئے نظام سے لیٹر زآف ایڈ منسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹس  اب بیرون ملک مشنز سے بھی حاصل کئے جا سکیں گے، خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی نمایاں کامیابی ہے۔ خواتین پراپرٹی رائٹس ایکٹ 2020 پر عملدرآمد کا قانون اہم قانون سازی ہے، اس سے خواتین کو وراثتی پراپرٹی سے محروم ہونے سے تحفظ ملے گا، اگر کہیں بھی خواتین کو اس حق سے محروم کیا جائے گا تو محتسب کو اس پر کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے، حکومت نے  خواتین اور بچوں کو مالی اور قانونی مدد کیلئے لیگل ایڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ 2020 وضع کیا ہے۔ ریپ اور جسمانی ہراسگی کے جرائم اور صنفی امتیاز پر مبنی تشدد کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل)آرڈیننس 2020 اور کریمنل لا ترمیمی آرڈیننس 2020 نافذ کیا گیا ہے۔ خواتین اور بچوں کے مقدمات کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام اور خصوصی ٹیموں کی تشکیل کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن