• news

تحریک لبیک موروثی سیاست پر یقین نہیں رکھتی: یشاء اللہ

کراچی (انٹرویو/عطاء اللہ ابڑو)پاکستان تحریک لبیک پاکستان کے رہنماء اورسندھ سے سینیٹ کی نشست کے امیدواریشا اللہ خان نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے سینٹ الیکشن میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹ دینے پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق کہاکہ خفیہ رائے شماری کے ذریعے سینیٹ الیکشن کے طریقہ کارپرکافی گفت وشنیدہوچکی ہے اگرآپ ایمانداری کوبنیاد رکھتے ہوئے عدالتی فیصلے کودیکھاجائے توووٹنگ کے عمل کوخفیہ نہیں ہوناچاہیئے ؟جب ہم اپنے قانونی سازی کے فیصلے ایک بکنے والے کے ہاتھوں میں دیں گے توہم اس سے کس طرح امیدرکھ سکتے ہیں کہ وہ آگے چل کرہارس ٹریڈنگ کوروک سکتاہے یااس کیخلاف قانون پاس کرسکتاہے ؟یش اللہ خان جو1995 میں امریکن’’یوایس یونی ورسٹی‘‘ سے کمپیوٹرانجینئرنگ میں فارغ التحصیل ہیں ؟انہوں نے کہا کہ اسلامی ریاست کے نام پربننے والے ملک میں آج بھی انگریزکاقانون ہے صرف ایک ترمیم ایکٹ 295کی گئی ہے جوہمارے پیارے نبی کریمﷺ اورصحابہ کرام کی ناموس پرہے مگراس قانون کے پیچھے بھی ویسٹرن پاورہمارے پیچھے ہاتھ دھوکرلگے ہیں کہ کس طرح ہمارے دلوں سے عشق رسول ﷺنکال کراس قانون میں کچھ ترامیم کرادی جائیں ؟یش اللہ خان کاکہناتھاکہ ہم ہروہ قانون جوپاکستان اوراسلام کیخلاف ہوااس کے نفاذکی مذمت کرتے ہوئے ہرگزایسانہیں چاہئیں گے کہ وہ ایوان بالاسے منظورکرایاجائے؟ ہم ناموس رسالت ﷺکے لیے مرمٹنے والے لوگ ہیں ،انہوں نے پاکستان میں انگریزکے قانون کے نفاذسے متعلق کہاکہ انگریزکے قانون میں’’ ناپ تول کی کمی’’ کا سرے سے کوئی قانون ہی نہیںہے ؟جب کہ اکثریہ دیکھاگیاہے کہ’’ ناپ تول‘‘ میں تاجرطبقہ زیادہ ڈنڈی مارتاہے لہذااس کے نفاذکیلئے ہمیں اسلامی نظریاتی کونسل کے ساتھ مل کراس میں ترامیم کراناہوں گی،تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی شہادت کے بعدان کے صاحبزادے سعدحسین رضوی کے حوالے سے یش اللہ خان کاکہناتھاکہ پاکستان تحریک لبیک پاکستان کامستقبل سعد حسین رضوی کی قیادت میں روشن اورتابناک ہے ،حافظ سعدحسین رضوی کوتحریک لبیک پاکستان کا سربراہ چننے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ سعدحسین رضوی کوپہلے چارہفتے جمعہ کے خطابات سے عوام کویہ اندازہ نہیں تھا مگرجب حکومت نے ناموس رسالت ﷺ کیقوانین اورپارٹی مطالبات کے حوالے سے ہٹ دھرمی کامظاہرہ کیاتوپانچویں ہفتے کوجمعہ کے خطبے میں حافظ سعدحسین رضوی کاخطاب ایک مثالی اورسننے والاتھاہم نے اپنے قائد کے خطاب میں وہ وسعت نظری دیکھی جوہمارے قائدحضرت مولاناخادم حسین رضوی میں پائی جاتی تھی ،سعدحسین رضوی پارٹی میںایک کارکن کی حیثیت نیچے سے اوپر آئے ہیںخصوصاسندھ کے شہروں تھرپارکراوربدین دورے پر قبلہ امیرمجاہدحضرت علامہ خادم حسین رضوی کی تعلیم وتربیت کاانہیں موقع ملا،یش اللہ خان کاکہناتھاکہ تحریک لبیک پاکستان ہرگز مورثی سیاست پریقین نہیں رکھتی، مجلس شوری کے متفقہ فیصلے سے ہم نے سعدحسین رضوی سے بہترکسی کو اس منصب کیلئے  موزوں نہیں پایا ؟بلکہایک موقع پرسعدحسین رضوی نے برملا کہاکہ اگر مجھ سے بہترکوئی پاکستان تحریک لبیک کی باگ دوڑسنبھالنے والا تومیںدیرنہیں لگائوںگااس کے پیچھے چلنے کوتیارہوں ،یش اللہ خان نے مزیدکہاکہ آج ملک کی دیگرپارٹیاں شخصیاتی سحرمیں مبتلاہیں اوریہی ان پارٹیوں کے زوال کی نشانی ہے جبکہ ہماری جماعت کی پزیرائی کایہ عالم ہے کہ قبلہ علامہ خادم صسین رضوی کے جنازے میں کم وبیش پونے 2کروڑلوگ شریک ہوئے ،انہوںنے کہاکہ میںایکبار جہازمیں سوارتھاوہاں مجھے صرف علامہ خادم حسین رضوی کی نسبت سے لوگوں نے پہنچان کرکہاکہ آپ کوتعلق تحریک لبیک پاکستان سے اوروہ اتناخوش ہوئے کہ آپ اندازہ کریں کہ وہ مجھے جانتے تک نہیں تھے مگرمیرے سینے پرلگے بیج کوچومتے رہے یہ عوام میں علامہ خادم حسین رضوی کی پیاراورمحبت کاثمرہے جوآج ہمیں پزیرائی کی صورت میں مل رہا ہے ۔یش اللہ خان نے کہاکہ ہمیں اچھی طرح یادہے اس دورمیں جب کوئی ہماری آوازسننے کوتیارنہیں تھا،کریک ڈائون میں ہماری تحریروتقریرپرپابندی عائدتھی یہی نوائے وقت تھاکہ جس نے قلم کی حرمت کاپاس رکھااورہمیں نمایاں طورپراپنے اخبارمیں کوریج دی ہم حق اورسچ کی آوازبلندکرنے پرروزنامہ نوائے وقت تہہ دل سے شکرگزارہیں۔

ای پیپر-دی نیشن