• news

کئی حکومتی ارکان نے رابطہ کیا شاہد خاقان حمایت کی یقین دہانی کرائی بلاول

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ سٹاف رپورٹر) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف  اور اس کی اتحادی جماعتوں کے بعض ارکان نے سینٹ انتخابات میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سینٹ الیکشن سے متعلق ایم کیو ایم سے ہمارے رابطے ہیں۔ ایم کیو ایم کے علاوہ دیگر جماعتوں سے بھی رابطے میں ہیں اور ان کے بعض ارکان نے حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سیاسی جماعتوں سے رابطے ہمارا حق ہے اور ہم آخری وقت تک تمام جماعتوں سے رابطے رکھیں گے۔ ادھر شاہد خاقان عباسی نے حکومتی ارکان کی بڑی تعداد کی جانب سے رابطہ کئے جانے کا دعویٰ  کیا ہے۔ رہنما (ن) لیگ نے کہا ہے کہ ارکان نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنی جماعت کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہمیں اپنے ارکان پر اعتماد ہے۔ ایک سو فیصد ووٹ اپنے امیدوار کو دیں گے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی اور فرزانہ  کوثر کامیاب ہوں گے۔ سینٹ انتخابات ماضی کے طریقہ کار کے مطابق ہونگے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے  کے بعد صدارتی ریفرنس کی حیثیت ختم ہوگئی۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی  پارٹی کے اجلاس میں سینٹ انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی طے کر لی گئی۔ اجلاس شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں سینٹ انتخابات کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ پی ڈی ایم کی سیاسی حکمت عملی پر بھی  مشاورت ہوئی جبکہ حکومت مخالف تحریک اور پارٹی بیانیے سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے بعد مریم اورنگزیب نے کہا کہ نئی ہوائیں آٹا‘ چینی‘ بجلی‘ گیس‘ الیکشن‘ ووٹ  چوروں کو لے جائیں گی۔  لوگ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے۔ یہ اقلیتی حکومت ہے‘ اتحادی  چھوڑ دیں تو وزیراعظم بھی کرسی پر نہیں رہ سکتے۔ ادھر  یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر  بنانے کیلئے حمزہ شہباز بھی متحرک ہوگئے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے ہدایت کی ہے کہ مسلم  لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی اسلام آباد ہر صورت پہنچیں۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف نے سینٹ الیکشن میں لیگی ارکان قومی اسمبلی کی 100  فیصد حاضری یقینی  بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم  کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ ان کی جیت پارٹی کی جیت ہے۔ یوسف رضا گیلانی کی جیت کے لئے تمام ممکنہ پارٹی وسائل بروئے کار لائیں جائیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے اس کٹھ پتلی حکومت کو گھر روانہ کرنے کیلئے پی ڈی ایم کی تحریک کی کامیابی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج جو کچھ بھی ہم حاصل کریں گے وہ ایک بونس ہوگا۔ پی ڈی ایم کی تحریک کا مقصد ملک میں جمہوریت کی بحالی اور عوام کے حقوق کی آواز اٹھانا ہے۔ یہ حکومت پاکستان کے عوام کو درپیش مسائل حل نہیں کر رہی اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے ہی ارکان اور اتحادیوں کے مسائل بھی حل نہیں کر رہی۔ عمران خان پریشان ہیں کہ وہ گھر جا رہے ہیں۔ ہم اپنی کوششوں میں کامیاب ہوگئے ہیں اسی لئے حکومت ہمارے خلاف کردار کشی کی مہم چلا رہی ہے۔ جلدی سوئیں گے اور صبح جلدی اٹھ کر ووٹ ڈالیں گے۔ ہم سینٹ کے انتخابات سیاست اور سیاسی تعلقات پر لڑ رہے ہیں۔ ہم عمران خان کی طرح ووٹ کے لئے پیسے تقسیم نہیں کر رہے کیونکہ حکومتی ارکان کی میڈیا چینلز کی گفتگو ریکارڈ پر ہے جس میں وہ اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس میں عمران خان نے ان سے ہر ایک کو پچاس کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ شہباز شریف اور خواجہ آصف تاخیر سے اسلام آباد پہنچائے جانے کی وجہ سے اس مشاورت میں نہیں شامل ہو سکے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ مسلم لیگ ن کے تمام ارکان قومی اسمبلی سینٹ الیکشن کیلئے نو بجے کے مقررہ وقت سے پہلے ایوان زیریں پہنچیں۔

ای پیپر-دی نیشن