شہباز شریف کیخلاف نئی نیب انکوائری اسحاق ڈار کرم درانی سے متعلق بند
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق چیئرمین سی ڈی اے امتیاز عنایت الہی اور سابق ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹی کلچر لیاقت علی خان کے خلاف بدعنوانی کے دو الگ الگ ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ جبکہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 8انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں میاں محمد شہباز شریف سابق وزیر اعلی پنجاب کے خلاف نئی انکوائری بھی شامل ہے۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ اسحق ڈار سابق وزیر خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر، اکرم خان درانی سابق وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس، اوگرا کے افسران / اہلکاران اور دیگر، این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز/ انتظامیہ اور دیگر، محکمہ آبپاشی کے افسران / اہلکاران اور دیگر اور ناصر محمود عباسی کے خلاف انکوائریز اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں امتیاز عنایت الہی سابق چئیرمین سی ڈی اے ا ور دیگر کے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طورپر دومنسوخ شدہ کمرشل پلاٹس کو بحال کرنے کا الزام ہے۔ لیاقت علی خان سابق ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹی کلچر، کراچی میونسپل کارپوریشن ا ور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 8انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں میاں محمد شہباز شریف سابق وزیر اعلی پنجاب اور دیگر، ریاض لال جی اور دیگر، علی شیر محسود سابق ممبر این ایچ اے اور دیگر، ملک احمد خان سی ای او پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی اور دیگر، راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران/ اہلکاران اور دیگر، اسد اللہ فیض اور دیگرکے خلاف انکوائری کی منظوری شامل ہے۔ جبکہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران/ اہلکاران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں نیو یارک امریکہ میں قائم روز ویلٹ ہوٹل کو سو سال کے بعد بندکرنے کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ حکومت نے اس ضمن میں جو کمیٹی تشکیل دی ہے اس کی ٹی او آرز کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں نادرا کے افسران / اہلکاران اور دیگرکے خلاف تحقیقات کا معاملہ قانون کے مطابق کارروائی کیلئے وزارت داخلہ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بڑی مچھلیوں کے خلاف میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اورکرپشن فری پاکستا ن نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 714ارب روپے موجودہ قیادت کے دور میں 487ارب روپے بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ انہوں نے انوسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز کو ہدایت کی کہ وہ پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں نیب مقدمات کی پیروی کریں جہاں قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا۔