وزیراعظم استعفی دیںاسمبلیاں توڑیںپی ڈی ایم شرم کریںنتیجہ ویڈیو کاثبوت شبلی فراز
اسلام آباد+لاہور+ پشاور (وقائع نگار خصوصی‘ سٹاف رپورٹر‘نمائندہ خصوصی‘ آئی این پی‘ نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کو مبارکباد، جعلی مینڈیٹ عوام کے نمائندوں نے واپس چھین لیا۔ تمہارے پاس اب وزیر اعظم ہاؤس پر قابض رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ ووٹ چور کرسی چھوڑ۔ مسلم لیگ (ن) کے ممبران قومی اسمبلی کو بھی مبارکباد اور شاباش۔ نواز شریف کے فیصلے اور بیانیے کا مان رکھا اور جھکنے اور بکنے سے انکار کر دیا۔ یوسف رضا گیلانی کی فتح پر اپنے ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے پی ڈی ایم کو فتح دی۔ جعلی مینڈیٹ عوام کے نمائندوں نے واپس چھین لیا۔ اپنے ہی لوگوں نے دبائو کے باوجود آٹا چور، چینی چور، بجلی چور، ووٹ چور عوام کے مجرم عمران خان کو ووٹ دینے سے انکار کر دیا۔ تمہارے پاس اب وزیر اعظم ہاؤس پر قابض رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ ووٹ چور کرسی چھوڑ۔ بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے‘ ’’جئے بھٹو‘‘۔ محمد زبیر عمر نے یوسف رضا گیلانی کی جیت کو عمران خان کو گھر بھیجنے کی طرف پہلا قدم قرار دیتے ہوئے وزیراعظم سے فوری طور پر اپنی شکست تسلیم کرنے اور عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ہم نے عمران خان کو چیلنج کیا تھا کہ سیاسی اکھاڑے میں ہمارا مقابلہ کریں۔ ساری قوتیں ہمارے خلاف ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کو 2018 میں دھاندلی کے ساتھ بٹھایا گیا تھا۔ آج اس کے اثرات ہیں۔ عمران خان مغربی جمہوریت کی مثالیں دیتے ہیں۔ ارکان اسمبلی نے ضمیر کو ووٹ دیا ہے۔ فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ثابت ہوگیا کہ جعلی وزیراعظم اکثریت کھوچکے ہیں۔ جعلی وزیراعظم کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے، سلیکٹڈ اور جعلی وزیراعظم اپنے ہی ارکان کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔ ہمارے موقف کی تصدیق ہوگئی کہ 2018کا مینڈیٹ جعلی تھا۔ پی ڈی ایم کی تحریک کے دوران عوام پہلے ہی سلیکٹڈ وزیراعظم اور جعلی حکومت کو مسترد کر چکی ہے۔ یوسف رضا گیلانی کی تاریخی فتح نے سلیکٹڈ وزیراعظم کے مینڈیٹ کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کردیا ہے۔ اب عمران خان فوری طور پر وزارت عظمی کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ عمران اعتماد کا ووٹ لینے کا ڈرامہ نہ کریں۔ انہوں نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ سابق صدر آصف زرداری نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 5 ووٹوں کی جیت کم ہے۔ ہماری 20 ووٹوں سے جیت ہونی چاہئے تھی۔ طبیعت کچھ بہتر ہے، علاج چل رہا ہے۔ مجھ سے ایم این اے نہیں کچھ لوگ ملنے آئے تھے۔ میں نے کہا انہیں بھگاؤ۔ ہم الیکشن کے لئے تیار ہیں۔ عمران خان اسمبلیاں توڑیں۔ الیکشن کے لئے تیار ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینٹ بنانے کیلئے پی ڈی ایم فیصلہ دے گی۔ ادھر بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ عمران خان کو اپنی اسمبلی سے شکست دلوانا تاریخی کامیابی ہے۔ یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینٹ منتخب کرائیں گے۔ سب سے ضروری بات ہم جیت چکے ہیں۔ سینٹ الیکشن میں کامیابی پورے پاکستان کی کامیابی ہے۔ پارلیمان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ عمران خان کو اپنی اسمبلی سے شکست دلوانا تاریخی کامیابی ہے۔ تمام پی ڈی ایم جماعتوں کا شکر گزار ہوں۔ آج جمہوریت کی آواز بلند ہوئی ہے۔ تین دفعہ گنتی کرائی گئی۔ عمران خان سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکست تسلیم کر لیں۔ ہم نے ضمنی اور سینٹ الیکشن میں حکومت کو شکست دی ہے۔ کٹھ پتلی حکومت کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ ظالم حکومت کو جلد گھر بھیجیں گے۔ اگر ان میں شرم ہوتی تو مستعفی ہو جاتے۔ شہباز شریف اور فضل الرحمن کے پاس جاؤں گا۔ یہ ایک قسم کا پی ٹی آئی ایم ایف پروگرام پر عدم اعتماد ہے۔ پی ڈی ایم میں تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں۔ پی ڈی ایم کا مستقبل روشن ہے۔ از خود کوئی اعلان نہیں کروں گا پی ڈی ایم میں فیصلہ ہو گا۔ پی ڈی ایم اور جمہوریت کا مستقبل روشن ہے۔ پاکستان کے جمہوری سفر کا ایک نیا دور شروع ہونے جارہا ہے۔ ناکامی پر وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ حکومت ہار چکی ہے اور پاکستان کے عوام جیت چکے ہیں۔ سینٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ یا عدم اعتماد بھی ہو گا۔ وقت کا تعین کریں گے کہ عدم اعتماد اور لانگ مارچ کب کرنا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سب کی نگاہیں اسلام آباد کی سیٹ پر تھیں۔ کامیابی پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج کی کامیابی سے جمہوریت کی فتح ہوئی ہے۔ پی ڈی ایم جماعتوں کا شکر گزار ہوں۔ شہباز شریف نے یوسف رضا گیلانی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم کو پی ڈی ایم کی کامیابی مبارک ہو۔ یوسف رضا گیلانی کی فتح عمران خان پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ آٹا‘ چینی‘ ووٹ چور بے نقاب ہو گئے۔ مسلم لیگ ن کے وفد نے فضل الرحمن سے ملاقات کی۔ ملکی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن تحریک پر بات ہوئی۔ پشاور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ مانگنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔ صوبے کی ترقی کے لیے بھر پور کوشش کریں گے۔ سینٹ الیکشن کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے خدشات صحیح ثابت ہوئے۔ وزیراعظم عمران خان ہی ملک کے نظام کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ یہ ضمیروں کے سوداگر ہیں آج کا نتیجہ کل کی ویڈیو کا ثبوت ہے۔ پی ڈی ایم نے لوٹی ہوئی دولت کے منہ کھول دیے ہیں۔ خیبرپی کے کے عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پیسے کے زور پر اقتدار میں آنے والوں نے اداروں کو ہمیشہ مفلوج کیا۔ اپنا مؤقف بنا لیں گے۔ عدم اعتماد کا مطالبہ کرنے والے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہبازگل نے اعلان کیا ہے کہ عبدالحفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کے درمیان ہونے والے الیکشن کو چیلنج کیا جائے گا۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہوں نے غیر حتمی طور پر 7 ووٹ مسترد پانچ ووٹو کا فرق ہے۔ ابھی اس نتیجہ کو چیلنج کریں گے۔ تحریک انصاف کی فوزیہ ارشد 13 ووٹوں سے جیت گئی ہیں۔ ایک ہی بیلٹ پیپر پر لوگوں نے پیسے سے ووٹ بیچا، خان سچا ثابت ہوا۔ ایک بار پھر الیکشن میں ووٹ فروخت ہوا۔ ویڈیو کے آنے کے بعد یہ کلیئر ہو گیا تھا کہ ’’گیلانی ٹبر‘‘ ووٹ خرید رہا تھا۔ اگلی باری الیکشن کی بجائے ضمیروں کی نیلامی کروا لیا کریں۔