• news

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا

 اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا ہے۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ اسد درانی کا نام انکوائری زیر التواء ہونے کی وجہ سے ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔ سارا ریکارڈ دیکھا اس وقت اسد درانی کے خلاف کوئی انکوائری زیر التواء نہیں نہ کوئی گراؤنڈ ہے۔ ہر عام شہری کی طرح یہ تھری سٹار جنرل ریٹائرڈ ہیں۔ ان کے حقوق ہیں، کوئی گراؤنڈ بتائیں اگر نہیں کوئی وجہ نہیں کہ ان کا نام ای سی ایل پر رکھا جائے، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کو گیارہ بجے پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا۔ دوبارہ سماعت شروع ہونے پر عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا درخواست گزار تھری سٹار جنرل ریٹائرڈ ہے اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی رہے ہیں، اب وہ ایک عام شہری ہے اور آزاد گھومنا انکا حق ہے۔ کیا وفاقی حکومت کے پاس کھلی چھوٹ تو نہیں کہ کسی کو بھی ای سی ایل میں ڈال دے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزارت دفاع کے نمائندے کو نوٹس کر کے ان سے جواب طلب کر لیا جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کو بھی بلانے کی کوئی ضرورت نہیں، ریکارڈ کے مطابق اسد درانی کے خلاف کوئی فریش انکوائری نہیں۔ اسد درانی کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ عام شہریوں کی طرح آئین میں دیئے گئے حقوق اسد درانی کو بھی حاصل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن