کرونا مزید28اموات 2ہفتوں میں کیسز ڈبل
اسلام آباد+ پشاور (وقائع نگار خصوصی+ نیورو رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پابندیوں میں نرمی کے بعد ملک میں کرونا کیسز تقریباً 50 فیصد بڑھ چکے ہیں۔ مزید 1780 افراد متاثر ہوئے جبکہ 39 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، فعال کیسز کی تعداد 18 ہزار 55 ہوگئی۔ نئے کیسز گزشتہ 2 ہفتوں سے بھی کم وقت میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہے، ماہرین نے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر پابندیاں نہیں لگائی گئیں تو ملک میں وائرس کی تیسری لہر آسکتی ہے۔ سندھ میں مزید 189 افراد متاثر جبکہ 2 مریض انتقال کر گئے۔ صوبہ پنجاب میں مزید 412 افراد متاثر، 19 جاں بحق ہوئے۔ خیبرپی کے میں 193 نئے کیسز اور 5 اموات رپورٹ ہوئیں۔ بلوچستان میں 8 نئے کیسز جبکہ ایک فرد کا انتقال ہوا۔ اسلام آباد میں 190 نئے کیسز، مزید 2 مریضوں کا انتقال ہوا۔ آزاد کشمیر میں مزید 70 افراد متاثر جبکہ کوئی مریض لقمہ اجل نہیں بنا، تعداد 309 ہے۔ گلگت بلتستان میں صرف ایک نیا کیس رپورٹ جبکہ کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔ 102 افراد کا انتقال ہوا۔وفاقی وزیر اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسینیشن 10 مارچ سے شروع ہوگی۔ ٹویٹ میں اسد عمر نے لکھا کہ یہ ویکسینینش عمر کو دیکھتے ہوئے کی جائے گی۔ دوسری طرف مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسینز کی جلد تیاری تو کرشمہ ہے مگر عالمی سطح پر ان کی فراہمی کے لیے مناسب کوششیں نہ ہونے کی وجہ سے زندگی جلد معمول نہیں آسکے گی۔ سی این این کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بل گیٹس نے پیشگوئی کی کہ کرونا وائرس کی وبا کا خاتمہ اور زندگی 2019 کی طرح معمول پر 2022 کے آخر تک آسکے گی۔ امریکا میں تو زندگی کے معمولات رواں سال موسم خزاں تک لگ بھگ بحال ہوسکتے ہیں ، چوتھی سہ ماہی کے دوران امریکا میں تمام سکول پھر کھل سکتے ہیں۔ عالمی سطح پر وبا کے خاتمے کے لیے ہم نے زیادہ کام نہیں کیا۔ پشاور کے مختلف علاقوں میں مائیکرو سمارٹ لاک ڈائون نافذ کردیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق مائیکرو سمارٹ لاک ڈائون میں حیات آباد فیز 4‘ شامی روڈ حیات آباد فیز 7 اور مسلم آباد کاکشال کے علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں ہلاکتیں2600866 ہو گئیں، کیسز 11کروڑ70لاکھ76ہزار سے تجاوز کرگئے۔