مودی حکومت بغاوت کے قانون کو بطور ہتھیار استعمال کررہی
سرینگر(اے پی پی )قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی کی قیادت میں فسطائی بھارتی حکومت غیر قانونی طور پراپنے زیر قبضہ جموںو کشمیر اور بھارت میں اختلاف رائے کو دبانے کے لئے بغاوت کے قانون کو ہتھیار کے طور پراستعمال کررہی ہے۔انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ جب سے بھارت میں بی جے پی نے اقتدار سنبھالا ہے کشمیری حریت پسند رہنمائوں کے خلاف بغاوت کے قانون کے تحت مقدمات میں تیزی آئی ہے۔ 2014 اور 2020 کے درمیان بغاوت کے مقدمات کی تعداد میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔کشمیرمیں عوامی اتحاد پارٹی کے چیئرمین انجینئر عبد الرشید نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیاہے کہ وہ یہ معلوم کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں ریفرنڈم کرائے کہ کیاکشمیری واقعی بھارت میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید تین افراد کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ کے جسٹس سنجے دھر نے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید تین افراد کی الگ الگ درخوستوں کی سماعت کی ۔ ان میں اسلام آباد کے کوکرناگ علاقے کے مشتاق احمد وانی، بڈگام کے اعزاز احمد ڈار اور بڈگام کے شوکت احمد بٹ شامل تھے۔