• news

صوبائی ایسوسی ایشنز عہدیداروں کے لامتناہی اختیارات پر سوالیہ نشان

لاہور (نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ نے صوبائی ایسوسی ایشنز کے نامزد عہدیداروں کو لامحدود اختیارات دے کر قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ منتخب ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کے اختیارات نامزد افراد کو دے کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ صوبائی ایسوسی ایشنز کو سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے معاملات میں بھی اختیارات دینا آئین سے متصادم ہے۔ آئین کے مطابق صوبائی ایسوسی ایشنز کا سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہونا لازم ہے لیکن اس آئینی شق کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق صوبائی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران ہر کام کی رپورٹ کرکٹ بورڈ کو دینے کے پابند ہوں گے۔ بورڈز کرکٹ بورڈ کی اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں کر سکیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کو کسی بھی صوبائی ایسوسی ایشن کے چیئرمین سمیت کسی بھی عہدیدار کو ہٹانے اور کسی بھی نئے شخص کی بورڈ میں تقرری کا اختیار دیا گیا ہے۔ ایک سال کے لیے قائم ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کرکٹ بورڈ کی طرف سے قائم کی گئی سکروٹنی کمیٹی کی معاونت کریں گے۔ ماہانہ لاکھوں میں تنخواہ لینے والے بورڈ کے اعلیٰ حکام نے صوبائی ایسوسی ایشنز کے بورڈ اراکین کے لیے بیرون شہر مصروفیت کے لیے صرف دو ہزار روپے ڈیلی الاؤنس مقرر کیا ہے۔ جبکہ بیرون شہر سفر کے دوران اکانومی کلاس ٹکٹ اور رہائش کا بندوبست کرکٹ بورڈ کی ذمہ داری ہو گی۔صوبائی بورڈز کرکٹ بورڈ کے مقرر کردہ کوچز اور سپورٹ سٹاف کو عہدوں سے نہیں ہٹا سکیں گے۔ فرسٹ بورڈز ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کے ماتحت کام کریں گے۔ صوبائی ایسوسی ایشنز کے پہلے بورڈ کا تقرر ایک سال کے لیے کیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن