اجتماعی کوششوں سے کرپشن فری پاکستان کا خواب یقینی بنایا جاسکتاہے چئیر مین نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمن نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے اور بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے کوششوں میں تیزی لائی ہے۔ اجتماعی کوششوں سے بدعنوانی کے خاتمے اور کرپشن فری پاکستان کے خواب کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ چیئرمن نیب نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی ماں ہے جو کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا کسی سیاسی جماعت گروپ یافرد سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب افسر قانون کے مطابق فرائض کی ادائیگی اور کرپشن کا خاتمہ قومی فریضہ سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب سارک کے تمام ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں کے تحت پاک چین معاشی روابط میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں 1130مقدمات زیر سماعت ہیں اور ان کی مالیت 943ارب روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے پنجاب میں 56پبلک لمیٹڈ کمپنیوں ، آ ف شود کمپنیوں،جعلی اکائونٹس، منی لانڈرنگ، اختیارات سے تجاوز، آمدن سے زائد اثاثہ جات، غیرقانونی ہاسنگ /کوآپریٹو سوسائٹیوں اور مضاربہ سکینڈل کی تحقیقات کی ہیں۔پلی بارگین جرم کے زمرے میں آتا ہے،جس کی متعلقہ احتساب عدالتیں منظوری دیتی ہیں۔ پلی بارگین کے بعد ملزم نہ صرف تحریری طور پراپنا جرم تسلیم کرتا ہے بلکہ لوٹی گئی رقم بھی قومی خزانے میں جمع کرواتا ہے۔ نیب نے موجودہ انتظامیہ کے دور میں 487 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جو کہ ایک نمایاں کامیابی ہے۔