• news

البدر مجاہدین کے چیف کمانڈر سپرخاک آپریشن 39نوجوان گرفتار

سری نگر (نوائے وقت رپورٹ+کے پی آئی) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے جموں و  کشمیر میں البدر مجاہدین کے چیف کمانڈرعبدالغنی خواجہ کی شہادت کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی ہے۔ میت کو بھارتی فورسز نے نامعلوم مقام پر سپردخاک کر دیا ہے۔ اس واقعے کے بعد کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس  بند  کر دی گئی ہے۔ دریں اثنا بھارتی فوج نے بدھ کو جنوبی ضلع شوپیاں میں واٹھو گائوں کو محاصرے میں لیکر وہاں گھر گھر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ اس کے علاوہ شوپیان کے مزید 3دیہات  اور سمبل سونا واری  میں بھی تلاشیاں لی گئیں۔ بھارتی فورسز نے تلاشی مہم کے دوران پتھراؤ کے الزام میں 39 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ ان میں سے15 کو سخت قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ کے پی آئی  کے مطابق گرفتار ہونے والوں میںایک طالب علم ساحل نذیر بھی شامل ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس سے دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔ بھارتی پولیس کے ایک اہلکار  راجندر نے ضلع جموں میں اپنی اہلیہ، ساس اور سسر کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی آئین کے آرٹیکل370 کے خاتمے کی مخالفت پر میرے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔  مجھے میرے جاننے والوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ حتی کہ  میرا ذاتی ساز و سامان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ منی لانڈرنگ کے الزام میں بھارتی ادارے نے15 مارچ  کو نئی دہلی بھی طلب کر لیا ہے۔ بھارتی فوج نے 3 برس میں 850 کشمیری شہید کر دیئے۔ دورانیہ 2018ء سے 20ء تک کا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن