شوگر ملز تحقیقات بڑی مچھلیوں حکومتی شخصیات کیخلاف کاروائی نہ ہونے پر وزیراعظم برہم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے شوگر ملز تحقیقات میں حکومتی شخصیات کی کمپنیوں کیخلاف کارروائی نہ کیے جانے پر ایف بی آر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بلاامتیاز کارروائیوں پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے حکم پر ایف بی آر نے شوگر ملز کے خلاف تحقیقات کیں اور 400ارب سے زائد ٹیکس وصولی کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ چھوٹی کمپنیوں کے خلاف کارروائی مکمل کرلی گئی ہے تاہم، ایف بی آر بڑی مچھلیوں سے کچھ نہ نکلوا سکا اور حکومتی شخصیات کی شوگر ملوں کے خلاف ٹیکس وصولی کی کوئی رپورٹ نہیں دی گئی۔ وزیراعظم نے بلا امتیاز کارروائیاں نہ کیے جانے پر ایف بی آر حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا بتایا جائے ’’کراس دی بورڈ‘‘ کارروائیاں کیوں نہیں کی گئیں؟۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ چھوٹی شوگر ملوں کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے ٹیکس بھی ریکور کر لیا گیا تاہم بڑی کمپنیوں کیخلاف تحقیقات مکمل کرنے میں رکاوٹ کیا ہے؟۔ ایف بی آر اس حوالے سے مطمئن نہ کرسکا۔ ایف بی آر نے مؤقف میں کہا بڑی شوگر ملوں کیخلاف تحقیقات جاری ہیں، شریف فیملی، جے کے ٹی گروپ کیخلاف تحقیقات نہ ہوسکیں۔ خسرو بختیار گروپ، ہمایوں اختر گروپ کے خلاف بھی تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں جبکہ رمضان شوگرملز، جے ڈی ڈبلیو، آر وائی کے اور اتحاد شوگر ملز کے خلاف بھی کارروائی نامکمل ہیں۔ وزیراعظم نے حکومتی شخصیات کی کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے گریز پر شدید اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے ایف بی آر کو بلا تفریق و بلا امتیاز کارروائیوں پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعظم نے ایف آئی اے میں 1 ہزار بھرتیوں کی منظوری دے دی۔ ذرائع ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے نے ایک ماہ قبل سمری وزارت داخلہ سے وزارت خزانہ اور وزیراعظم کو بھیجی تھی۔ وزیراعظم نے 250 روپے ہر امیدوار سے ریکروٹمنٹ کاسٹ وصول کرنے کی منظوری بھی دے دی۔ بھرتی کے لئے ورچوئل یونیورسٹی سے تعاون حاصل کیا جائے گا۔ ذرائع ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے کی ایک ہزار بھرتیوں میں 831 کانسٹیبلز، 150 کے قریب انسپکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز شامل ہونگے۔ کانسٹیبلز کی بھرتی ایف آئی اے براہ راست کرے گی۔ گریڈ 16 سے اوپر کی بھرتیاں ایف پی ایس سی کے ذریعے ہونگی۔