بدعنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز بن چکا: نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی احتساب سب کے لئے پالیسی کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔ جمعرات کو جاری بیان کے مطابق چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے عہدہ سنبھالنے کے بعد 3سال قبل آگاہی، تدارک، انفورسمنٹ اور احتساب سب کے لئے کی انسداد بدعنوانی کی جامع اور موثر قومی حکمت عملی وضع کی جس کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔ معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں جیسے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے بدعنوانی کی روک تھام کے لئے نیب کی کوششوں کو سراہا ہے۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ نیب نے گزشتہ تین سالوں کے دوران چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں بدعنوان عناصر سے 487 ارب وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں شاندار کامیابی ہے۔ احتساب عدالتوں میں نیب کے مقدمات میں مجموعی سزا کی شرح 68.8 فیصد ہے۔ نیب کے اس وقت مختلف احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے1230 مقدمات زیر سماعت ہیں جن کی مالیت947 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔ آج بدعنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز بن چکا ہے۔ بدعنوانی کا خاتمہ اور میگا کرپشن وائٹ کالر کرائم کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔ نیب 7ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن (یو این سی اے سی) کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب وہ ادارہ ہے جس نے بدعنوانی کی روک تھام میں تعاون میں اضافہ اور سی پیک کے تحت منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں مقدمات کو نمٹانے کے لئے10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے۔ بدعنوانی کے الزامات پر2 ماہ میں شکایت کی جانچ پڑتال،4 ماہ میں انکوائری اور4 ماہ میں انویسٹی گیشن کی جاتی ہے۔ نیب ٹھوس شواہد کی بنا پر عدالتوں میں اپنے مقدمات کی موثر پیروی کر رہا ہے۔ نیب نے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر714 ارب روپے وصول کر کے جمع کرائے ہیں جو کہ انسداد بدعنوانی کے دیگر اداروں کے مقابلہ میں نمایاں کامیابی ہے۔