کرونا کی تیسری لہر مزید53اموات اسلام آباد میں دفعہ 144نافز
اسلام آباد، لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نیوز رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) پاکستان میں عالمی وبا کے پھیلاؤ میں تیزی کے سبب وائرس کی تیسری لہر کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ شعبہ صحت کے مطابق پنجاب کے چار شہروں میں وبا کے 70 فیصد کیسز دراصل برطانیہ میں پائی جانے والی نئی قسم کے کورونا وائرس کی نشاندہی کرتے ہیں۔ کرونا کیسز میں 2701 کا بڑا اضافہ ہوا اور مزید 53 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 198 تک جا پہنچی، اموات 13430 ہو گئیں۔ سندھ میں مزید 255 افراد متاثر جبکہ 4 مریض انتقال کر گئے۔ پنجاب میں کئی ماہ بعد 1632 کیسز رپورٹ جبکہ 36 مریض انتقال کر گئے۔ خیبرپی کے میں 330 نئے کیسز، 9 اموات رپورٹ ہوئیں۔ بلوچستان میں 14 نئے کیسز، اموات 202 پر برقرار ہیں۔ اسلام آباد میں 384 نئے کیسز، مزید 4 مریض انتقال کر گئے۔ آزاد کشمیر میں مزید 86 متاثر جبکہ ایک مریض لقمہ اجل بنا۔ گلگت بلتستان میں 6 مارچ کے بعد کوئی کیسز سامنے نہیں آیا، نہ کسی کی موت ہوئی۔وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ملک میں واضح طور پرکرونا وائرس کی نئی تیسری لہر آچکی ہے، بالخصوص پنجاب کے بڑے شہروں سمیت پورا پاکستان کرونا وائرس کی نئی لہر کی زد میں ہے، ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ نئی لہر ہمارے ہیلتھ سسٹم پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، مریضوں کی تعداد میں اضافہ نظر آ رہا ہے۔ حکومت نے سنگل ڈوز چینی ویکسین کین سائنو کی خریداری کا آرڈر دے دیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس میں لاہور سمیت دیگر شہروں میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور کرونا ٹیسٹوں کی 5فیصد سے زائد پازیٹو شرح والے شہروں میں عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے مزید ضروری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور سمیت مخصوص شہروں میں کھیلوں کی سرگرمیاں، جشن بہاراں اور دیگر عوامی اجتماعات پر 2ہفتے کی پابندی ہوگی۔ شادی ہالز اور مارکیز میں شادیاں کرنے پر بھی 2ہفتے کی پابندی ہوگی۔ اجلاس میں مارکیٹس اور بازار مغرب تک بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا تاہم دودھ، دہی کی دکانیں، میڈیکل سٹورز اور تندوروں کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ فیصلے کے مطابق ریسٹورنٹس سے صرف ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔ اجلاس میں مزارات اور سینما ہال بھی دو ہفتے کیلئے بند کرنے اور پارکس شام 6بجے بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ جبکہ دفاتر میں 50فیصد سٹاف کے ساتھ کام کی اجازت ہوگی اور 50فیصد سٹاف ورک ایٹ ہوم کرے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ خصوصاً میٹرو بس سروس اور اورنج لائن میٹرو ٹرین کیلئے مسافروں کی تعداد ایس او پیز کے مطابق محدود کی جائے گی۔ کرونا ٹیسٹوں کی 5فیصد سے زائد پازیٹو شرح والے شہروں میں ان فیصلوں کا اطلاق اتوار سے ہوگا اور یہ پابندیاں اگلے دو ہفتے تک نافذ العمل رہیں گی۔ محکمہ پرائمری وسکینڈری ہیلتھ باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں پازیٹو کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ کو رونا پر قابو پانے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھائیں گے۔ عوام کی صحت سب سے زیادہ مقدم ہے۔ سیکرٹری پرائمری و سکینڈری ہیلتھ نے کرونا کی تازہ ترین صورتحال اور ویکسینیشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔ لاہور میں کرونا ٹیسٹوں کی مثبت آنے کی شرح 8فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور اس کے الحاق شدہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز دو ہفتے کیلئے بند کر دیئے گئے۔ ایک بیان میں ترجمان یو ایچ ایس نے کہا کہ اس دوران تمام کلاسز ٹائم ٹیبل کے مطابق آن لائن طریق کار پر منتقل ہو جائیں گے۔ امتحانات ملتوی نہیں کئے جائیں گے۔ دنیا بھر میںکرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 11کروڑ 85لاکھ 69ہزار 219ہوگئی ہے۔ کمشنر گوجرانولہ ڈویژن لیفٹیننٹ (ر) سہیل اشرف نے گوجرانوالہ، گجرات اور سیالکوٹ میں کرونا کی تیزی سے پھیلتی ہوئی تیسری لہر کے پیش نظر، ان اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے حکومتی پالیسی اور گائیڈ لائنز کے مطابق تینوں اضلاع میں 15 مارچ سے تمام تعلیمی ادارے، سینما گھر، پارکس، انڈور شادی ہالز، ہوٹلز، مزارات، میلے اور کھیلوں کی سرگرمیاں آئندہ دو ہفتوں کے لیے مکمل طور پر بند رہیں گے۔ جوڈیشل کمپلیکس وزیرآباد کے سول جج قیصر شہزاد کے کرونا میں مبتلا ہونے کی بناء پر انکی عدالت کو سیل کرکے انہیں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔