حکمرانوں کو عوامی حالت کا تھوڑا سا خیال ہو تو نیند نہ آئے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکمرانوں کو عوام کی حالت کا تھوڑا سا بھی خوف خدا ہو تو ان کو راتوں کو نیند نہ آئے۔ 22 کروڑ عوام غلامی اور مشکلات سے دوچار ہیں۔ عدالتوں میں انصاف ملتا نہیں ہے۔ ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں غریبوں کے لئے دروازے بند ہیں۔ چند جاگیر داروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے معاشرے کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کے گیارہ سو دن حکومت کے باوجود بھی وزیراعظم رو رہے ہیں کہ مافیا کام کرنے نہیں دیتا۔ مافیا تو کابینہ میں بیٹھا ہوا ہے۔ اسمبلی اور سینٹ میں موجود ہے۔ چوروں کو ٹکٹ دیئے گئے۔ 60کروڑ میں ٹکٹ لینے والے ایوان میں آکر خدمت نہیں عوام کی گردن مروڑیں گے۔ نوجوانوں کو اب زور اور زر کے ان سومناتوں کو ووٹ کی طاقت سے پاش پاش کرنا ہوگا۔ جماعت اسلامی تمام مایوسیوں کا حل اور واحد آپشن ہے۔ اللہ کے نظام کو نافذ کرنے میں ہی تمام مسائل کا حقیقی حل ہے۔ انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکل کر اب اللہ کے احکامات پر چلنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جعفر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی، بشیر احمد ماندی، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، مولانا محمد امین بگٹی، انجینئر عبدالمجید بادینی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق کا پر تپاک استقبال کیا گیا اور ان کو روایتی پگڑی پہنائی گئی۔ اس موقع پر لوگوں نے پلے کارڈ اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جس پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے اور ہائی جیکرز سے اپنی قوم کو آزادی دلانی ہے۔ قبل ازیں سراج الحق نے جیکب آباد میں جماعت اسلامی کے ارکان سے خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو، کاشف سعید شیخ اور حاجی دیدار علی لاشاری نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے روجھان مزاری میں سردار شمشیر احمد مزاری کے بھائی عاطف خان مزاری کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی۔