انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ فوڈ سیکیورٹی سب سے بڑا چیلنج عمران
اسلام آباد/ پشاور (نمائندہ خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ‘ بیورو رپورٹ) حکومت شفاف انتخابات کی راہ ہموار کرنے کیلئے متحرک‘ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا۔ مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان‘ وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کے بعد سپیکر ہائوس پہنچے جہاں سپیکر سے انتخابی اصلاحات سے متعلق پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے پر بات چیت کی۔ ملاقات میں بابر اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم انتخابی عمل پر اٹھنے والے تحفظات کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ چاہتے ہیں۔ مستقبل میں شفاف انتخابات کیلئے ابھی سے منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ مطلوبہ قانون سازی تمام سیاسی جماعتوں کے مفاد میں ہے۔ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہوگی۔ قبل ازیں وزیراعظم نے بابر اعوان اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو معاملے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔ اسد قیصر اور بابر اعوان آئینی پوزیشن سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے نوشہرہ میں زیتون کی شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم خوردنی تیل، گھی، پام آئل درآمد کرتے ہیں، پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر سب سے بڑا چیلنج فوڈ سکیورٹی ہے۔ ہم نے کیسے اپنی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنی ہیں؟، حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری قوم کیلئے خوراک کا تحفظ ہے۔ ایک وقت تھا کہ ہم گندم برآمد کرتے تھے اور گزشتہ 2 سال کے عرصے میں پہلے ہم نے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اور اس مرتبہ 40 لاکھ ٹن گندم درآمد کی گئی اور اسی طرح چینی بھی درآمد کرنی پڑی۔ دوسرا مسئلہ زر مبادلہ کے ذخائر کا ہے۔ ہم دنیا سے جو درآمد کرتے ہیں اور جو دنیا کو برآمد کرتے ہیں اس میں بہت فرق ہے جو اب کم ہوگیا ہے۔ تاہم جب حکومت ملی تھی تو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ درپیش تھا۔ 60 ارب ڈالر کی درآمد کرتے تھے اور برآمدات کا حجم صرف 20 ارب ڈالر تھا۔ ابھی ہماری برآمدات بڑھی ہیں اور درآمدات ہم نے کم کی ہیں۔ لیکن یہ بھی ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش تیسرا سب سے بڑا مسئلہ ماحولیاتی تبدیلی ہے۔ پاکستان بدقسمتی سے ان 10 ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آبادی بڑھ رہی ہے اور دنیا میں دوسری سب سے بڑی نوجوان آبادی ہے۔ انہیں روزگار فراہم کرنا ہے یہ بھی بہت بڑا چیلنج ہے۔ شہروں میں آلودگی بڑھ رہی ہے۔ جاپانی طریقہ کار سے اربن پلانٹیشن کی جارہی ہے جس سے 30 سال کے بجائے 10 سال میں درخت پروان چڑھ جاتے ہیں اور آکسیجن بھی زیادہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں پھلوں کے درخت شامل کیے جائیں گے جس سے لوگوں کے روزگار کا مسئلہ حل ہوگا۔ پاکستان میں 12 موسم ہیں جس کی وجہ سے یہاں مختلف درخت اْگائے جاسکتے ہیں جس سے آمدنی میں اضافہ ہوگا اور اس کے لیے پاکستان کے مختلف علاقوں کی زوننگ کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے ملاقات کی جس میں حکومتی کارکردگی‘ عوام کی فلاح کیلئے اقدامات کو اجاگر کرنے سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین مرزا محمد آفریدی نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی کو منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ ملاقات میں قانون سازی کے عمل کو تیز کرنے اور دیگر پارلیمانی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے مؤثر قانون سازی کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سینٹ میں بلوچستان کی سربراہی عوام کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ قبائلی علاقوں کو ماضی میں نظرانداز کیا جاتا رہا۔ مرزا محمد آفریدی کا انتخاب وفاق کیلئے مزید مضبوطی کا باعث ثابت ہوگا۔مزید براں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحاتی عمل، کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں پیش رفت اور پرائم منسٹر ریلوے گرین انیشیئیٹو کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ ریلوے محمد اعظم خان سواتی، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، وفاقی سیکرٹری صاحبان اور سینئر افسران شریک ہوئے۔ کراچی شہر کے مسائل کے حل کے حوالے سے بتایا گیا کہ لاہور کراچی ریلوے ٹریک کے متوازی مال بردار گاڑیوں کے لئے ایک مخصوص فریٹ کوریڈور بنائے جانے کا منصوبہ زیر غور ہے جس کے ذریعے پپری کو کراچی پورٹ ٹرسٹ سے ملایا جائے گا۔ منصوبے کے ٹیکنیکل ڈیزائن اور فنانشل ماڈل کی تیاری کے حوالے سے کنسلٹنٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔ جو تیس دنوں میں اپنی تجاویز پیش کرے گا۔ ریلوے اصلاحات کے حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان ریلویز کے نقصانات میں کمی لانے اور ادارے کو ڈوبنے سے بچانے کے حوالے سے مفصل اصلاحاتی پروگرام پر کام جاری ہے۔ وزیرِاعظم نے ریلوے اصلاحات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے جیسے قومی ادارے کو خسارے سے باہر نکالنے کے لئے بلا تعطل اصلاحاتی عمل کو یقینی بنانا بے حد ضروری ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اصلاحاتی عمل کے حوالے سے پیش رفت پر انہیں مسلسل آگاہ رکھا جائے۔