• news

صوبائی افسروں نے صوبوں میںوفاقی افسروں کی تقرری کو غیر آئینی قرار دیدیا

 اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) صوبائی افسران نے صوبوں میںوفاقی افسران کی تقرری کو غیر آئینی قراردے دیا۔ حق نہ ملنے کی صورت میں تحریک کی دھمکی دیدی، چارٹر آف ڈیمانڈ جاری کردیا گیا، پیر کویہ چارٹر آف ڈیمانڈ آل پاکستان پرونشل سول سروس ایسوسی ایشن کے مرکزی رابطہ کار فرحت اللہ مروت نے صوبائی عہدیداروں کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں جاری کیا۔پریس کانفرنس میںصوبائی نمائندوں مرزا شہزاد، ڈاکٹر وقار، تقی رمضان، نعمان وزیر، ظفر نقوی بھی موجود تھے۔چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی خودمختاری کو تباہ کیا جارہا ہے۔ مرکزی رابطہ کار فرحت اللہ مروت نے اعلامیہ پڑھتے ہوئے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن صوبائی پوسٹوں پرقبضہ کرکے وفاق آئین صوبائی خودمختاری تباہ کررہا ہے جوکہ آئین شکنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 5 کے مطابق ریاست سے  وفاداری کی بنیاد ڈیوٹی کا معیار آئین و قانون کی فرمانبرداری کو ناقابل تسخیر فرض کو قرار دیا گیا ہے۔ آئینی تقسیم عوامی معاملات کو احسن طریقے سے آئین کے آرٹیکل 240 میں واضح کردی گئی ہے تاکہ سرکاری خدمات کی نظم و ضبط کی پابندی کی وساطت سے یہ خدمات عوامی دہلیز پر پہنچائی جاسکیں۔ چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ آئینی طریقہ کار کے برعکس اختیار کیے گئے طریقہ کار آئین قانون سے روگردانی کا ارتکاب ہے طرز حکومت کی خلاف ورزی ہے۔ اس حوالے سے عوامی مفاد ، عوامی معاملات، عوامی نمائندگی، عوامی اختیارات، مقامی حکومتوں،مقننہ، مالیاتی اتھارٹی، انتظامیہ، صوبوں، وفاق، مشترکہ مفادات کونسل، آئین قانون اور ریاست  13 شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور کہاکہ اس کی خلاف ورزی کے ارتکاب کا احتمال ہے۔  پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان سے  ایسوسی ایشن سے وابستہ4ہزار سے زائد افسران آئین کی خلاف ورزی کو مسترد کردیا گیا

ای پیپر-دی نیشن