• news
  • image

رز احمد: بہترین اداکار کے آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والے پہلے مسلمان اداکار

محمد صہیب

(بی بی سی اردو ڈاٹ کام)

میرے زیرِ جامہ کی تلاشی لیتے وقت اکثر اوقات مجھے میری ہی فلمز کے بارے میں بتایا جاتا تھا اور میرے جسم پر کسی بھی قسم کے دھماکہ خیز مواد کی تلاشی کے دوران میرے ساتھ سیلفیز بنوانے کی درخواست بھی کی جاتی تھی۔یہ الفاظ ہیں پاکستانی نڑاد برطانوی اداکار رضوان احمد کے جنھیں عرفِ عام میں ’رز‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پانچ برس قبل وہ انگریزی اخبار دی گارڈیئن میں ایئرپورٹس پر اپنے ساتھ ہونے والے سلوک اور اپنی بدلتی شناخت کے حوالے سے لکھ رہے تھے۔تاہم جب گذشتہ روز رز کو آئندہ ماہ منعقد ہونے والے آسکرز ایوارڈز میں بطور بہترین اداکار نامزد کیا گیا تو وہ آسکرز کی تاریخ میں پہلے مسلمان بن گئے جنھیں اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہو۔جہاں بطور بہترین اداکار ان کی نامزدگی سے ہالی وڈ فلموں میں مسلمان اداکاروں کی کمی کا علم ہوتا ہے وہیں گذشتہ کچھ برسوں میں آسکرز پر ہونے والی تنقید کے بعد سے ایوارڈز میں دوسری نسلوں اور برادریوں کے افراد کی نمائندگی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔اپنی نامزدگی کے بعد دیے گئے ایک بیان میں رز احمد نے کہا کہ 'لوگ جس طرح بھی اس لمحے سے خود کو جوڑنا چاہیں، اس لمحے میں خود کو تصور کر سکیں، میرے لیے یہ بہت خوبصورت ہو گا۔'اکثر افراد خود کو اس لمحے سے اس لیے جوڑیں کے میں نامزد ہونے والا پہلا مسلمان اداکار ہوں، کچھ کا تعلق میرے پاکستانی نڑاد برطانوی شہری ہونے سے ہو گا اور کچھ شاید لندن کے علاقے ویمبلی کے ساتھ میرے تعلق کی بات کریں گے۔انھوں نے کہا کہ 'میرے لیے جو بات اہم ہے وہ یہ کہ لوگ اس طرح کے باہمی خوشی کے لمحات میں اپنے آپ کو بھی میری خوشی سے منسلک کر سکیں۔’جب میں ٹرمپ کی کوریج کر رہا تھا، رز اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے۔ان کی فلم ساو نڈز آف میٹل میں بطور بہترین اداکار نامزدگی کے بعد سے سوشل میڈیا پر ان کے لیے مبارکبادوں کا سلسلہ جاری ہے۔ان کے دوست اور میزبان مہدی حسن نے اپنے پروگرام کے اختتام پر انھیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بھی ان ہی کے ساتھ ڈرامہ کلب میں آیا تھا لیکن اس کے بعد میں نے پچھلے پانچ برس ٹرمپ کی کوریج میں گزارے جبکہ رز نے ایک کے بعد ایک مقبول فلم میں کام کرتے رہےانھوں نے ایمی ایوارڈ جیتا اور اب آسکرز کے لیے نامزد ہوئے ہیں۔
رز احمد کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے تاہم ان کی پیدائش انگلینڈ کے شہر لندن میں ہی ہوئی تھی۔ رز کے والد کا تعلق کراچی سے ہے جہاں سے وہ 1970 کی دہائی میں برطانیہ منتقل ہو گئے تھے۔رز احمد اخبار گارڈیئن میں اپنی شناخت اور اس سے متعلق سامنے آنے والے دقیانوسی رویے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اپنے بچپن کا ذکر بھی کرتے ہیں جب انھیں ایک سیاہ فام سمجھ ایک ادھیڑ سفید فام شخص کی جانب سے پریشان کیا گیا تھا اور پھر بطور ایک 'پاکی بوائے' بھی انھیں مختلف انداز میں نسلی امتیاز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
رز احمد ایک اداکار ہونے کے علاوہ ایک موسیقار بھی ہیں اور بطور ریپر ان کی سنہ 2020 میں ایک ایلبم مارکیٹ میں آ چکی ہیں۔ جنوری 2021 میں انھوں نے اعلان کیا تھا کہ انھیں امریکہ میں مقیم لکھاری فاطمہ فرحین مرزا سے شادی کر لی ہے۔رز اکثر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے والدین سے تعلق کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں۔ جیسے سنہ 2017 میں جب وہ برطانیہ میں ہی مقیم تھے انھوں نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے والدین سے ہر ہفتے ملاقات کرتے ہیں اور ان کی والدہ کو ان کی کامیابیوں سے زیادہ اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ انھوں نے کھانا کھایا یا نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میری والدہ صرف اسی بارے میں سوچتی ہیں۔

اپنے والد کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'میرے والد کے نزدیک ابھی زیادہ دیر نہیں ہوئی اور میں اب بھی ایک بینکر بن سکتا ہوں۔رز احمد کی اداکاری میں منفرد کیا ہے؟۔اکثر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ ایک اداکار موسیقار کے روپ میں بھی دکھائی دیتے ہیں لیکن اکثر ان دونوں میں سے ایک پر ہی عبور حاصل کرتا ہے۔ تاہم رز احمد نے دونوں میں ہی بہترین کارکردگی دکھائی ہے اور گذشتہ کچھ برسوں کے دوران انھوں نے امریکہ منتقل ہونے کے بعد سے فلموں کو ترجیح دینا شروع کر دی ہے۔رز کی خاص بات یہ ہے کہ وہ مختلف اور اچھوتے کرداروں کو نبھاتے آئے ہیں۔ سائنس فکشن سیریز سٹار وارز میں بھی کام کر چکے ہیں اور ایکشن سسپینس فلم جیسن بورن میں بھی معاون اداکار کے طور پر کردار نبھا چکے ہیں۔رز احمد نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران خاص کر متعدد فلموں میں کردار بخوبی نبھا کر اپنا نام بنایا ہے۔ تاہم ان کا کریئر سنہ 2001 میں 'دی روڈ ٹو گوانتنامو' نامی فلم سے شروع کیا جسے افغانستان میں فلمایا گیا تھا۔انھوں نے اس کے بعد ’سٹار وارز‘ سیریز کی 'روگ ون' اور ’وینم‘ جیسی مقبول فلموں میں بھی کام کیا۔۔۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن