• news

براڈ شیٹ: زرداری کیخلاف سوئس مقدمات کا ریکارڈ کھولنے کی سفارش

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) براڈ شیٹ کمشن نے مقررہ وقت میں اپنا کام مکمل کرکے رپورٹ وزیراعظم کو بجھوا دی ہے جو وزیراعظم آفس کو موصول بھی ہوچکی ہے۔ رپورٹ میں براڈ شیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ براڈشیٹ انکوائری کمیشن رپورٹ کے مندرجات میں انکشاف ہوا ہے کہ براڈشیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر رقم کی غلط ادائیگی کی گئی ہے۔ غلط شخص کو ادائیگی ریاست پاکستان کے ساتھ دھوکہ ہے۔ جبکہ ادائیگی کو صرف بے احتیاطی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ براڈ شیٹ کمشن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ، قانون، اٹارنی جنرل آفس سے فائلیں چوری ہو گئیں جبکہ پاکستانی ہائی کمشن لندن سے بھی ادائیگی کی فائل سے اندراج کا حصہ غائب ہوگیا۔ براڈشیٹ کمشن کو تمام تفصیلات نیب کی دستاویزات سے ملیں۔ براڈشیٹ کمشن آصف زرداری کے سوئس مقدمات کا ریکارڈ بھی سامنے لے آیا ہے۔ کمشن نے نیب کو سوئس مقدمات کا سربمہر ریکارڈ کھولنے کی بھی سفارش کردی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیب ریکارڈ کو ڈی سیل کرکے جائزہ لے کہ اسکا کیا کرنا ہے۔ جبکہ سوئس مقدمات کا تمام ریکارڈ نیب کے سٹور روم میں موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق براڈشیٹ کمشن رپورٹ اور متعلقہ ریکارڈ 500 صفحات پر مشتمل ہے۔ ذرائع براڈشیٹ کمشن کے مطابق قوم کو اربوں روپے کا چونا لگانے والے براڈشیٹ کمشن کے ریڈار پر آ گئے ہیں۔ معاہدہ کس نے اور کن وجوہات پر کیا سب سامنے آگیا۔ براڈشیٹ کی رقم غلط افراد کو کس نے ادا کی، تحقیقاتی کمشن نے سب معلوم کر لیا۔ براڈ شیٹ کمشن نے 26 گواہان کے بیان ریکارڈ کیے۔ ایک سابق خاتون لیگل کنسلٹنٹ طلبی کے باوجود کمشن میں پیش نہ ہوئیں۔ ذرائع  کے مطابق براڈ شیٹ کمشن رپورٹ جوائنٹ سیکرٹری زاہد مقصود نے وصول کی ہے۔ براڈشیٹ کمشن نے 9 فروری کو کام شروع کیا تھا اور چھ ہفتے میں تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن