بلوچستان حکومت نے لیویز کو پولیس میں ضم کر کے کیا کر لیا: جسٹس گلزار
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے بلوچستان میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ محکمہ پولیس کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ یہ کیس لیویز کو پولیس میں ضم کرنے اور سینیارٹی سے متعلق ہے، بلوچستان لیویز فورس ایکٹ 7 اپریل 2010 کو بنا، 2010 تک انتظامی (ایڈمنسٹریٹو) آرڈرز ہوتے تھے اب قانون بن چکا ہے۔ اب ہم کہتے ہیں کہ 2010 والے قانون کے مطابق فیصلہ ہو۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے لیویز کو پولیس میں ضم کر کے کیا کر لیا۔ یہ نوٹیفکیشن کس قانون کے تحت کیا گیا۔ دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے وکیل افتخار گیلانی کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جو لیویز اہلکار ضم ہوئے انہیں آپ کبھی ادھر تو کبھی ادھر بھیجتے ہیں، جس کے جی میں آیا اس نے قرارداد پاس کر لی، ایسا لگتا ہے یہ نوٹیفکیشن ہوا میں کر دیا ہے۔