• news

غیر رجسٹرڈ ڈیلر چینی کی خریدو فروخت نہیں کرسکے گا، 2.5 میٹرک ٹن تک ذخیرہ کی اجازت: عثمان بزدار

لاہور(نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ مہنگائی ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس سے عام آدمی کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔ ماضی میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے نتیجہ میں عام آدمی کی زندگی کو انتہائی مشکل بنا دیا گیا اور الزام مارکیٹ فورسز کو دیا گیا۔ جبکہ یہ سارا سیکٹر Unregulated رہا جس کا خمیازہ عام آدمی نے مہنگائی کی صورت میں بھگتا۔ وہ وزیراعظم کے مشیر بیرسٹر شہزاد اکبر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ عثمان بزدار نے کہا کہ کابینہ کے 42 ویں اجلاس میں اہم فیصلے کئے جس کا فائدہ صوبے کے عوام کو پہنچے گا اور انہیں مہنگائی سے حقیقی معنوں میں ریلیف ملے گا۔ پنجاب کابینہ نے چینی کی پیداوار، ترسیل اور خرید و فروخت کے پورے نظام کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب شوگر سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر2021ء کے تحت شوگر ملز اور ڈیلرز کے گودام کی رجسٹریشن ہو گی اور صرف رجسٹرڈ ڈیلر ہی چینی کی خریدو فروخت کر سکے گا۔ سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر کے تحت شوگر مافیا سے نمٹنا ممکن ہو سکے گا اور عوام کو سستی چینی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے گی۔ کوئی بھی فیکٹری، ڈیلر، ہول سیل ڈیلر2.5 میٹرک ٹن سے زیادہ چینی سٹور نہیں کر سکے گا اور اس سے زائد چینی ذخیرہ کرنے کی اجازتمتعلقہ ڈپٹی کمشنر سے حاصل کرنا ہو گی۔ غیر رجسٹرڈ ڈیلر وہول سیل ڈیلر چینی کی خریدو فروخت نہیں کر سکیں گے۔ کوئی بھی شوگر مل غیر رجسٹرڈ ڈیلر کو چینی فروخت نہیں کر سکے گی۔ اس آرڈر کے تحت کین کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو چینی کی سپلائی کو ریگولیٹ کرنے کے لئے با اختیار بنایا ہے اور وہ کسی بھی بے قاعدگی پر قانون کے تحت کارروائی کر سکیں گے۔ شوگر ملیں اور ہول سیل ڈیلر اپنا تمام تر ریکارڈ کین کمشنر کو دکھانے کے پابند ہوں گے۔ پنجاب کابینہ نے  The Prevention of Speculation in Essential Commodities Ordinance 2021 کی بھی اصولی منظوری دے دی ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کے لئے اس قانون کے تحت اشیاء ضروریہ جس میں چینی، گندم، خوردنی تیل، چاول، دالیں وغیرہ عوام کو سستے داموں فراہمی یقینی بنائی جا سکے گی اور ذخیرہ اندوزی کی موثر روک تھام ممکن ہوگی۔ نرخوں کو سٹے بازی کے ذریعے بڑھانے کی روک تھام کی جا سکے گی اور سٹے بازی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ رمضان المبارک قریب ہے اور ہم نے صوبے کے عوام کو ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں سے نہ صرف بچانا ہے بلکہ ان کے ساتھ بھی وہی سلوک ہوگا جو قبضہ مافیا کے ساتھ ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی اداروں سے متعلق اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ ابھی موصول نہیں ہوا تاہم اس کے قانونی پہلوئوں کا جائزہ لیں گے۔ صفائی کے انتظامات کے حوالے سے صوبائی وزراء کو ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ساتھ کنٹریکٹ ختم ہونا ہی تھا اس میں توسیع بھی کی گئی اب ہم نئے نظام کی طرف جا رہے ہیں اور انشاء اللہ صفائی کی صورتحال میں بہتری آپ سب دیکھیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے 7ارب روپے کا پیکیج دیا ہے۔ رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ 2018 کے نرخوں پر دستیاب ہوں گی۔ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب حکومت نے اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی اور شوگر مافیا کی سرکوبی کے لئے مثالی اقدامات کیے ہیں جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اشیائے ضروریہ سے متعلق آرڈیننس کے نفاذ سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ شوگر مافیا کے لئے مافیا کا لفظ بہت چھوٹا ہے، ان لوگوں نے منی لانڈرنگ بھی کی ہے اور بے نامی اکائونٹس بھی بنائے ہیں، اس گروہ کے خلاف 10ایف آئی آر ہوچکی ہیں۔ شوگر انڈسٹری سے متعلقہ امور کو ریگولیٹ کرنے کے لئے وفاقی اور پنجاب حکومت ایک پیج پر ہیں، اس ضمن میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم بھی نافذ کیا جائے گا۔ پہلے تو واٹس ایپ پر اربوں کھربوں کی ڈیل کی جاتی تھی اور چینی کی قیمت میں خود ساختہ اضافہ کیا جاتا تھا لیکن ہمارے اقدامات سے یہ پورا نظام ریگولیٹ ہوگا اور چینی کی قیمت کو بڑھنے سے روکا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں پر حملہ کرنا شریف خاندان کا وطیرہ رہا ہے، ان لوگوں نے سپریم کورٹ پر بھی حملہ کیا اور قومی سلامتی کے اداروں پر بھی اوریہ رویہ مافیا کا ہوتا ہے۔ منی لانڈرنگ میں سلمان شہباز کا نام سرفہرست ہے۔ حمزہ شہباز بھی شوگر مل کے ڈائریکٹر ہیں اور ان کا نام بھی اس کیس میں ہے۔ چینی کی قیمتیں بڑھانے میں بڑے بڑے مل مالکان شامل ہیں اور اس کیس میں کھربوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں جس کے ثبوت موجود ہیں۔ چینی کے سٹہ بازوں کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا، ایف آئی اے نے 2 روز میں بڑی کارروائیاں کی ہیں۔ جس گروہ کو پکڑا گیا اس کے لیے لفظ مافیا بہت چھوٹا ہے۔ سٹہ بازوں کے اس نیٹ ورک کو توڑنا بہت ضروری تھا۔ انہوں نے واٹس ایپ گروپ کے ذریعے اپنی ایک چین بنا لی تھی، پورے نیٹ ورک پر ہاتھ ڈالا گیا ہے۔ یہ تمام لوگ رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں۔ چینی کی قیمتوں میں من مانا ردوبدل کرنے والوں کے خلاف شکنجہ تنگ کر رہے ہیں۔ شوگر مافیاز کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں جے ڈی ڈبلیو، جہانگیر ترین، سلیمان اور حمزہ شہباز کی ملز کا نام شامل ہے۔ یہی بڑے دو گروہ ہیں جو پشت پناہی کر رہے ہیں۔ ان دو بڑے گروپوں کے بغیر قیمت اوپر نیچے نہیں ہو سکتی۔علاوہ ازیں عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں گندم خریداری پالیسی 2020-21 ء کی منظوری دی گئی- پنجاب حکومت کاشتکاروں سے 1800 رو پے فی من کے حساب سے گندم خریدے گی- گندم خریداری کا ٹارگٹ 35 لاکھ میٹرک ٹن سے 50 لاکھ میٹرک ٹن تک رکھا گیا ہے۔ ضرورت پڑنے پر پنجاب حکومت مزید گندم بھی خرید سکتی ہے۔ گندم پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر خریدی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا اور گندم خریداری مہم کی خود نگرانی کروں گا۔ وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ کابینہ اجلاس میں The Prevention of Speculation in Essential Commodities Ordinance 2021کی اصولی منظوری دی گئی، جس کے تحت اشیاء ضروریہ کے نرخوں کو سٹے بازی کے ذریعے بڑھانے کی روک تھام کی جا سکے گی۔ پنجاب کابینہ نے قیمتوں میں استحکام کیلئے مزید 2 لاکھ میٹرک ٹن تک چینی امپورٹ کرنے کافیصلہ کیا۔ کابینہ نے میانوالی، ڈیرہ غازی خان اور خوشاب میں مزید 4 نئے سیمنٹ پلانٹس لگانے کی منظوری دی، قحط سالی سے متاثرہ ضلع خوشاب کی تحصیل نورپور تھل میںکاشتکاروں کو آبیانہ ، زرعی ٹیکس اور دیگر واجبات معاف کرنے کی منظوری دی گئی اورنور پور تھل کے 75 مواضعات کو آفت زدہ  قرار دیا گیا - 2020ء کے مون سون فلڈ کے متاثرہ افراد کے نقصانات کے ازالے کیلئے 44 کروڑ روپے کے مالی امداد کے پیکیج کی منظوری دی گئی۔ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کی سال2019-20ء کیلئے سفارشات کی منظوری دی گئی اوران سفارشات کے تحت روٹ پرمٹ فیس میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب سول اینڈ ایڈمنسٹریشن ایکٹ 2017میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب کابینہ نے پنجاب سول اینڈ ایڈمنسٹریشن ایکٹ 2017میں ترمیم کی منظوری دی- ایلیمنٹری وپرائمری اساتذہ کو ایڈوانس انکریمنٹ دینے کا فیصلہ موخر کردیا گیا-کابینہ نے پنجاب سیلز ٹیکس سپیشل پروسیجر(ٹرانسپورٹیشن/ آئل ٹینکرز کے ذریعے کیرج آف پٹرولیم آئلز )رولز 2020ء کی منظوری دے دی- پراجیکٹس،پروگرامز، پالیسی یونٹس،پولیو سیلز،کمپینز،اتھارٹیز ،فاؤنڈیشنز، فنڈز اورکمیشنز میں تعینات افسروں کے لئے خصوصی الاؤنس دینے کا فیصلہ موخر کر دیا گیا-سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں گندم ایکسپورٹ 2016ء کے حوالے سے اہم امور پرکمیٹی تشکیل دی گئی۔ خصوصی افراد کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ بحالی مرکز/ہسپتال کے قیام کے لئے سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی اراضی سپیشلائزڈہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی-ٹاؤن شپ لاہور میں 26 کنا ل 10 مرلے اراضی پر سپیشل افراد کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنایا جائے گا-چیئرمین راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے ٹرمز اینڈ کنڈیشنز پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا-چیئرمین کو اب تنخواہ نہیں ملے گی بلکہ صرف گاڑی اور پی او ایل ملے گا۔لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ کے چیئرمین اور سرکاری ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی گئی-سابق بیوروکریٹ عرفان الہی اتھارٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ سرکاری ممبران میں سینئر ممبربورڈ آف ریونیو، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری ہاؤسنگ شامل ہوں گے۔ لاہور رنگ روڈ اتھارٹی ایکٹ 2011ء میں ترمیم کی منظوری دی گئی-لاہوررنگ روڈ اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب بھر تک بڑھایا جائے گا۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے پنجاب حکومت کیلئے8ایمبولینس گاڑیوں اور15موٹر سائیکلوں کا عطیہ دیا گیا۔ وزیراعلی آفس میں ایمبولینس گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں پنجاب حکومت کے سپرد کرنے کی تقریب منعقد ہوئی۔ عثمان بزدارنے عوام کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحصیلدار شیخوپورہ غلام مصطفی گجر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن