• news

لڑائی کے مقدمہ میں دہشت گردی دفعات ختم کرنے پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس گلزار احمد نے ضلع وہاڑی کے علاقے بوریوالا میں دو گروپوں کے درمیان لڑائی کے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کے فیصلے پر ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے سال 2021ء کا پہلا ازخود نوٹس لے لیا۔ سپریم کورٹ ذرائع کے مطابق ازخود نوٹس لاہور ہائیکورٹ ملتان ڈویژن بینچ کے فیصلہ پر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں دو گروپوں کے درمیان ہونے والے تصادم کو پرانی دشمنی قرار دیتے ہوئے دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کے ساتھ معاملہ سیشن کورٹ کو بھجوا دیا تھا۔ چیف جسٹس کے نوٹ میں لکھا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ انسداد دہشتگردی کے سیکشن چھ اور سات کی خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے کہ 19 مارچ 2019 کو تحصیل بوریوالا میں گجر گروپ اور چوہان گروپ میں بس سٹینڈ کے معاملہ پر تصادم ہوا جس کے نتیجے میں سلطان احمد، غلام مصطفی اور محمد اویس نامی تین افراد قتل ہوئے۔ دونوں گروپوں کے درمیان اس جھگڑے سے پہلے سول مقدمہ بازی بھی جاری تھی۔ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں معاملہ انسداد دہشتگردی کی عدالت سے عام عدالت میں بھجوا دیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن