فضل الرحمان اورمریم کی بیماری ،پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں لفظی جنگ ماند
اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم)کی دو بڑی جماعتوں کے قائدین کے بیمار ہو نے کی وجہ سے بظاہرمستقبل قریب میں اس اتحاد کا سربراہی اجلاس ممکن نظر نہیں آرہا ہے ،پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی بیماری سے جہاں پی ڈی ایم کی ازسر نو تشکیل کی خبریں ٹھنڈی پڑ گئی ہیں وہیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے درمیان جاری لفظی جنگ بھی مانند پڑگئی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے مولانا فضل الرحمان کو مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کی ڈرائیونگ سیٹ سنبھالے ہوئے ہیں اس لیے پی ڈی ایم کی سرگرمیاں بھی مانند پڑ جا نے کا امکان ہے،مولانا فضل الرحمان کو اس وقت دو محاذوں پر جنگ لڑنا پڑ رہی ہے ایک طرف وہ حکومت کے خلاف تحریک کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں تو دوسری جانب انہیں پی ڈی ایم کے اندر دو بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن)کے درمیان اختلافات دور کرانے کے لیے بھی کردار ادا کرنا پڑا رہا ہے،دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان استعفے کے معاملے اور بعد ازاں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پیدا ہو نے والے اختلافات کا فائدہ لامحالہ حکومت کو ہی حاصل ہو رہا ہے،اگر یہ اختلافات اسی طرح قائم رہے تو پی ڈی ایم کے وجود کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اسی لیے مولانا فضل رحمان دونوں جماعتوںکے درمیان معاملات حل کر انے کے سرگرم ہیں ،اگر پی ڈی ایم توٹی تو اس میں شامل 10جماعتیں دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کے ساتھ دھڑوں میں شامل ہوجائیں گی اور لگتا یہ ہے مولانا فضل الرحمان کہیں تنہا نہ رہ جائیں۔