سابق آر پی او گوجرانوالہ طارق عباس کے خلاف کیس نیب بھیجنے کی سفارش
لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) وزیر قانون پنجاب محمد بشارت راجہ کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں سابق آر پی او گوجرانوالہ طارق عباس قریشی کے خلاف مبینہ کرپشن سکینڈل کے بارے جائزہ لیا گیا۔ ذیلی کمیٹی نے سابق آرپی او گوجرانوالہ طارق عباس قریشی کے خلاف کرپشن کے الزامات کو درست قرار دیا۔ جس پر خصوصی کمیٹی نے تمام ریکارڈ کا جائزہ لیا اور کیس نیب کو بھجوانے کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے سابق آر پی او گوجرانوالہ کو ایک مرتبہ پھر ذاتی شنوائی کا موقع فراہم کیا۔ دوران تحقیقات یہ بات بغیر کسی شبے کے ثابت ہوئی کہ تحریک التوائے کار نمبر 93/20 میں لگائے جانے والے تمام تر الزامات حقائق پر مبنی ہیں۔ کمیٹی کی کارروائی کے دوران یہ بات مشاہدے میں آئی کہ دراصل پولیس ملازمین کے نام پر سابق آر پی او کی ’’ذاتی ویلفیئر‘‘ ہوتی رہی۔ سابقہ آر پی او نے ایم او یو میں پولیس چوکی بنانے کے حوالے سے بھی درج کروایا جبکہ یہ اختیار صوبائی حکومت کا تھا۔ ہاؤسنگ سکیم کے قیام کیلئے استعمال کیا گیا اور زمین کی قیمت محض 10 سے 15 لاکھ روپے فی ایکڑ بنتی تھی وہ اب ایک کروڑ سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ دوران تحقیق یہ بات بھی سامنے آئی کہ کل 533 پلاٹس ہیں جن میں سے 309 پلاٹس پولیس ملازمین نے خریدے ہوئے ہیں۔ لیکن ان میں سے ابھی تک 158 پلاٹس کی رجسٹریاں ہو سکی ہیں۔