بھارت سے چینی کپاس درآمد کی اجازت
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر نے کہا ہے کہ ای سی سی نے بھارت سے نجی شعبہ کے ذریعے 5لاکھ ٹن چینی اور30جون تک کاٹن درآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ جبکہ سٹیٹ بینک کے مجوزہ بل پر پھیلائی سنسنی درست نہیں۔ آئندہ سال کے رمضان میں ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے۔ اسد عمر اور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سے راہنمائی لیتا رہوں گا۔ وزیر خزانہ نے قتصادی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کی۔ جس کے بعد ای سی سی کے فیصلوں کا اعلان کیا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں ہم نے گندم کی کم ازکم سپورٹ قیمت 1800 روپے من رکھنے کا فیصلہ کیا جو ہمارے کسان بھائیوں کے لیے ریلیف ہے۔ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر ہم نے پوری دنیا سے درآمدات کی اجازت دی لیکن باقی دنیا میں بھی چینی کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ بھارت میں چینی کی قیمت پاکستان کے مقابلے میں15سے20 فیصد تک کم ہے تو اس لیے ہم نے نجی شعبے کے لیے بھارت سے 5 لاکھ ٹن تک چینی کی تجارت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کپاس کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ ہماری ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوا اور پچھلے سال کپاس کی فصل اچھی نہیں ہوئی تھی تو ہم نے ساری دنیا سے کپاس کی درآمدات کی اجازت دی ہوئی ہے لیکن بھارت سے اجازت نہیں دی۔ اب بھارت سے کپاس درآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تاریخ کے سب سے بڑے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو سرپلس میں تبدیل کیا۔ زرمبادلہ میں9 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس میں چھ سے سات ارب ڈالر کے قرض ادا کیے گئے۔ ہماری کرنسی اپنے بل بوتے پر کھڑی ہے اور ہم اس میں ڈالر نہیں جھونک رہے۔ جبکہ ہم نے سٹیٹ بنک کو بھی خود مختار کیا۔ انہوں نے اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی کیلئے آئی ایم ایف سے ہماری بات چیت چل رہی ہے۔ میں ان سے رابطے میں ہوں۔ جبکہ حکومت پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کی تازہ قسط بھی موصول ہو چکی ہے۔ فیٹف کی تین شرائط کو پورا کرنے پر کام ہو رہا ہے۔ جون تک اسے مکمل کر لیں گے اور اپنا کیس لے کر جائیں گے۔ حماد اظہر نے کہا کہ حکومتوں کو کبھی سخت فیصلے بھی کرنے پڑتے ہیں اور بڑے فیصلے کیے بغیر حکومتیں اور قومیں آگے جاتی بھی نہیں ہیں۔ ہر وقت مقبول فیصلہ کرنا بھی مشکل ہوتا ہے لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جتنی بھی پالیسی بنیں گی اس کی بنیاد پاکستان اور عام آدمی کی فلاح ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی خود مختاری کا فیصلہ باقی تمام ممالک کے تجربے کو مدنظر رکھ کر کیا ہے۔ اس ملک میں پارلیمنٹ ہی خود مختار ہے۔ کوئی اور ادارہ نہیں ہے اور ہم اسے کھلے دماغ کے ساتھ پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے اور اس کو بہتر بنانے کے لیے جو بھی تجاویز ملیں ان پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سٹیٹ بینک کی خود مختاری کے بل پر جو سنسنی پیدا کی گئی ہے وہ درست نہیں ہے۔ سکوک بانڈ بھی جاری کیا جائے گا۔ سٹیٹ بینک نے ملک کے جی ڈی پی کے تخمینہ کو بڑھایا ہے۔ کارٹلز کے خلاف جدوجہد جاری ہے۔ پٹرولیم کا کمشن بنایا۔ چینی کی رپورٹ تیار کی۔ اصلاحات کر رہے ہیں۔ سابق وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی برطرفی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر حماد اظہر نے کہا کہ ہم حفیظ شیخ کی بہت قدر کرتے ہیں اور ان کے دور میں معیشت کو استحکام ملا۔ حفیظ شیخ کی قابلیت اور دیانت داری سے کوئی انکار نہیں کررہا لیکن یہ وزیراعظم کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ اپنی ٹیم کو منتخب بھی کرتے ہیں اور تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس سال نجی شعبے سے سٹیل مل کی بولی لگوا لیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس سال ہم اس کی بولی لگوانے کی پوزیشن میں آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کوویڈ کے بعد دنیا میں مہنگائی کا طوفان آیا۔ ملک میں بھی آٹا، گھی اور چینی کی قیمت بڑھی ہے، عوام کے درد کو سمجھتے ہیں۔ اس سے قبل ای سی سی نے گندم کی کم از کم امدادی قیمت1800روپے فی 40کلو گرام مقرر کرنے کی منظوری دے دی ،وزیر خزانہ حماد اظہر کی صدارت میں اجلاس میں پاسکو ،صوبائی محکمہ جات خوراک کے گندم کی خریداری کے اہداف مقرر کر دئے ،ٹی سی پی یا نجی شعبہ کے ذریعے3ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے اور سٹریجک سٹاک بنانے کی بھی منظوری دی، وزارت پیٹرولیم کی جانب سے پارکو محمد کوٹ فیصل آباد پائپ لائن کے کم کردہ گیسو لین ٹیرف جو ریلوے کے موجودہ ٹیرف کے 85فیصد ہے کی بھی منظوری دے دی ،ای سی سی نے چینی کی درآمد کی سمندر اور زمین دونوں راستوں سے درآمد کی اجازت دی ہے ،اس طرح بھارت سے چینی زمین کے راستے آئے گی ،ای سی سی نے پنک راک سالت کو جیوگرافک اندی کیٹر کے طور پر رجسٹر کرانے کی بھی منظوری دی ،کاٹن اور کاٹن یارن منگونے کی بھی اجازت دی گئی ،یہ سمندر اور زمین دونوں راستوں سے منگوایا جا سکے گا ۔اجلاس مین660کے وی مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن سکیورٹی پیکج ڈاکومینٹ کو بھی منظور کر لیا ، اجلاس میں 2.522بلین روپے کی حکومتی گارنٹی جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی، اجلاس میں ٹریڈ پالیسی فریم ورک2020-25 کو موخر کر دیا گیا تاہم نیشنل ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ بورڈ بنانے کی منظوری دے دی، وازرت تعلیم کے لئے630.80 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔