80روپے کلو چینی پر بھی شوگر ملز کو 15فیصد منافع ملے گا
لاہور (تجزیہ محمد اکرم چوہدری) میرے اندازوں کے عین مطابق حکومت کی جانب سے چینی کی ایکس مل قیمت 80 روپے اور رٹیل پرائس 85 روپے مقرر کئے جانے کے احکام پر شوگر مل مالکان نے ٹال مٹول شروع کر دی ہے ہفتے کے روز شوگر ملوں سے حکومت کی مقرر کردہ قیمتوں پر چینی کی کوئی سپلائی نہیں کی گئی دوسری جانب شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون)کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس میں حکومت کوعندیہ دیا ہے کہ چینی کی ایکس مل قیمت 80 روپے اور رٹیل پرائس 85 روپے قبول ہے اگر اس پر 17 فیصد جی ایس ٹی ختم کر دیا جائے یا حکومت چینی کا سارا سٹاک ٹیک اوور کر لے اور تمام مالیاتی ذمہ داریاں بھی نبھائے۔ ان کا منصوبہ یہی ہے کہ چینی کا وافر سٹاک موجود ہونے کے باوجود ملک میں چینی کا بحران پیدا کیا جائے اور اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت کو چینی کی من مانی قیمتیں مقرر کروانے کیلئے بلیک میل کیا جائے۔ اسی حوالے سے پنجاب شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون )کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ شوگر ملز نے 300 روپے من گنا خریدا ہے اس لئے چینی کی ایکس مل 80 روپے کلو قیمت بہت کم ہے اور شوگر ملز خسارے میں ہیں ہم حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں کیس دائر کریں گے۔ جبکہ کین کمشنر آفس کے ذرائع نے کہا ہے کہ شوگر ملز کا یہ دعویٰ سرا سر غلط ہے کہ گنے کی اوسط قیمت 300 روپے من رہی ہے۔ شوگر ملز کین کمشنر آفس کو رپورٹس مہیا کرتی ہیں جن میں گنے کی قیمت خرید بھی درج ہوتی ہے۔ ملز کی اپنی مہیا کردہ اور دستخط شدہ رپورٹس کے مطابق گنے کی اوسط قیمت خرید اس سیزن میں 259 روپے رہی۔ علاوہ ازیں چینی کی قیمت کا ایک اور اہم عنصر گنے سے شوگر ریکوری کی مقدار ہے۔ شوگر ملز نے اس سال کی ریکوری 9.30 فیصد ظاہر کی ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔ اس سال کین کمشنر آفس نے لیبارٹری صوبہ بھر کی ملز میں بھجوائی۔ اس لیبارٹری نے پورے سیزن میں ٹیسٹ کئے۔ اس سیزن کی اوسط ریکوری 10.41 فیصد رہی۔ درحقیقت چینی کی 80 روپے کلو قیمت پر شوگر ملز کو 15فیصد منافع مل رہا ہے۔ اندریں حالات چینی کی ایکس مل 80 روپے کلو قیمت بہت متوازن ہے۔ قانون میں اجازت موجود ہے کہ اگر شوگر ملیں کسانوں کے واجبات اد ا نہیں کرتیں ہیں تو چینی کے سٹاک کو حکومت ٹیک اوور کر سکتی ہے۔ شوگر ڈیلرز نے بھی رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ شوگر ملوں نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ چینی کی ایکس مل قیمت 80روپے کلو پر چینی سپلائی نہیں کی شوگر ملیں اگر 80روپے کلوکے حساب سے چینی فراہم کریں گی تو ہم ہول سیل میں 83 روپے میں چینی فروخت کریں گے ہمارے پاس 5 سے 7 دن کیلئے چینی کا سٹاک موجود ہوتا ہے جبکہ سارا سٹاک شوگر ملوں کے پاس پڑا ہے۔ اس وقت جن شوگر ڈیلرز کے پاس 90 روپے سے 95 روپے والا چینی کا سٹاک موجود ہے ان سے حکومت نئی قیمت پر چینی فروخت کرا رہی ہے حکومت کو شوگر ملوں کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے کیونکہ شوگر ملیں فیوچر ٹریڈنگ کرتی ہیں جس پر سٹہ بازی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے بڑے سٹورز پر چینی کے نئے نرخوں پر عملدرآمد ہو گیا ہے لیکن چھوٹی دکانوں پر نئی قیمتوں کا اطلاق نہیں ہو رہا ہے۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ کسی کو مہنگی چینی نہیں فروخت کرنے دے گی حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنے رکھنے کیلئے موثر اقدام کرنے چاہیئں اگر ایسا نہ ہوا تو رمضان میں صارفین کو چینی کے حصول میں مشکلات درپیش رہیں گی اور وہ مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہونگے۔