3کشیمیریوں کی شہادت پر ہڑتال غائبانہ نماز جنازہ پیلٹ گن فائرنگ سے 12زخمی
سری نگر(کے پی آئی) جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر ہفتے کو احتجاجی ہڑتال رہی ۔ ضلع میں انٹر نیٹ سروس معطل رہی ۔ کھریو میں شہیدنوجوانوں کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ بھارتی فوج نے نئی ایس او پی کے تحت تینوں نوجوانوں کی لاشیں لواحقین کو دینے سے انکار کر دیا تھا۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کیے جانے والے تین نوجوانوں سہیل احمد لون، نثار احمد وانی اور جنید احمد کو شمالی کشمیر کے نا معلوم قبرستان میں تدفین کر دی گئی ہے۔ ان نوجوانوں کو جمعہ کی صبح جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے کاکا پورہ علاقے میں شہید کر دیا گیا تھا۔پلوامہ میں نوجوانوں کی شہادت پرمقامی افراد کی بڑی تعداد نے احتجاج کے لیے سڑکوں کا رخ کیا۔ مظاہرین اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران ایک لڑکی 25سالہ عشرت جان دختر عبدالعزیز ڈار سمیت12 افراد کو پیلٹ گن کے چھرے لگنے سے زخمی ہوئے جن میں سے6کی آنکھیں متاثر ہوئی ہیں۔ بھارتی فورسز نے مظاہروں کی کوریج کرنے والے ایک فوٹو جرنلسٹ قیصر میر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج نے ہفتے کو جنوبی ضلع شوپیاں اورشمالی ضلع بارہ مولا کے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا ہے ۔جنوبی ضلع شوپیان میں تاریخی مغل روڑ جبکہ سوپور میں زینہ گیر بیلٹ اور سعدپورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے ۔