کرونا: 250 ارب قرض دیا‘ روزگار بچانے پر توجہ ہے: گورنر سٹیٹ بنک
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر رضا باقر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ کرونا کی پہلی اور دوسری لہر میں حکومت اور سٹیٹ بنک نے اقدامات کئے۔ جس وقت ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے اس وقت معاشی حالت خراب تھی۔ کوئی بھی ملک خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، جو پالیسیاں پاکستان کے حق میں ہوں گی ان ہی پر عمل کریں گے۔ لوگوں کو فکر تھی کہ پالیسی ریٹ نہ بڑھ جائے۔ مانیٹری پالیسی سے معیشت کو بڑی سپورٹ ہے۔ کرونا کے دوران سٹیٹ بنک نے 250 ارب روپے کے سستے قرضے دیئے۔ ہمارا فوکس ہے لوگوں کا روزگار بچایا جائے۔ اس کو مدنظر رکھ کر آئی ایم ایف سے بات کریں گے۔ عمران خان کی حکومت میں پالیسی ریٹ 13 فیصد پہلی مرتبہ نہیں ہوا۔ 2008ء اور 2010ء میں بھی پالیسی ریٹ 13 فیصد ہوا تھا۔ نقصان سے نکلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مگر ابھی تک باہر نہیں نکل سکتے۔ تاریخ میں پہلی بار نہیں کہ شرح سود 13 فیصد سے زیادہ رکھنا پڑا ملکی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا تھا۔ پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک نے اتنی تیزی سے شرح سود میں کمی نہیں کی۔ معیشت میں استحکام لانے کا دور ختم اب فوکس روزگار اور گروتھ پر ہے۔ معیشت درست سمت کی طرف گامزن ہے۔ مستقبل قریب میں شرح سود میں اضافہ نہیں دیکھ رہا۔ مہنگائی کی وجہ سپلائی سائیڈ سے انتظامی فیصلوں میں بہتری لا کر کمی کی جا سکتی ہے۔ مہنگائی میں شرح سود کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ ترمیم سٹیٹ بنک کی خود مختاری کی طرف پہلا قدم نہیں۔