• news

وزیراعظم کو عوام کا احساس ہوتا تو اعلانات کے بجائے عمل کیا جاتا: سراج الحق 

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم کو عوام کا احساس ہوتا تو بات اب دعووں اور اعلانات سے عمل کی طرف جا چکی ہوتی۔ حکومت حالات کی تبدیلی کی بجائے صرف سرکاری افسروں اور وزراء کی تبدیلی کو کارنامہ سمجھتی ہے۔ جتنی بار وزیراعظم نے نوٹس لیا اتنی دفعہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ وزیراعظم نے کشمیر یوں کا مقدمہ لڑنے کی بجائے پسپائی اختیار کی اور کشمیر پلیٹ میں رکھ کر انڈیا کے حوالے کر دیا۔ آج بھی مظلوم کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ جماعت اسلامی لوگوں کے دلوں پر دستک دے کر زندگیوں میں حقیقی انقلاب کے ذریعے تبدیلی لاناچاہتی ہے۔ آئیے آج ہم اللہ سے وعدہ کریں کہ اس کے علاوہ کسی کی بندگی نہیں کریں گے اور اس بات پر کامل یقین ہوناچاہیے کہ صرف اللہ ہی رازق، عزت دینے والا اور زندگی دینے والاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع راجن پور کے دورہ کے دوران فاضل پور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور کوٹ مٹھن شریف قصر فرید میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر  رائو ظفر اقبال، ڈاکٹر عرفان اللہ ملک، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہاکہ کلمہ طیبہ انسان کو مزاجی خدائوں سے بے نیاز کر تاہے۔ اگر فرد اکیلا ہوتو لشکر بنتے ہیں ، کمزور ہو تو طاقتور بن جاتاہے ۔ سب سے اہم ادارہ سٹیٹ بنک اس آرڈیننس پر عملدرآمد کے بعد پاکستان کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا ذیلی ادارہ ہوگا اور اس کی ہدایات اور احکامات کا پابند بن جائے گا۔ پاکستانی عوام سے پیسہ نچوڑ کر آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنا اس کی ذمہ داری ہوگی۔ ہم اس آرڈی نینس کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر اس کو واپس لیا جائے۔ سراج الحق نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں مہنگائی، بے روزگاری کے طوفان میں سفید پوشی کو قائم رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ پاکستان دنیا کا 2.7 فیصد سونا رکھنے والا ملک ہے جبکہ دال پیدا کرنے میں تیسرے، گندم میں پانچویں، گنا پیدا کرنے میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ اس کے باوجود مختلف اجناس بھارت سے درآمد کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ امیر جماعت نے خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ خواجہ صاحب اپنے حلقہ اثر میں دعوت دین اور اصلاح انسانیت کا مشن سنبھالے ہوئے ہیں۔ انشاء اللہ ان کی کوششیں جلد بار آور ثابت ہوں گی۔

ای پیپر-دی نیشن