• news

ضمنی الیکشن کی تیاریاں مکمل ڈسکہ میں دفعۃ 144نافذ

لاہور+گوجرانوالہ (اپنے نامہ نگار سے+نمائندہ خصوصی) ڈسکہ اور خوشاب میں ضمنی الیکشن کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ڈسکہ الیکشن میں پولنگ سٹیشنوں کے گرد 100 میٹر تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ جس کے تحت غیر متعلقہ افراد اس حد تک کے علاقے میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ الیکشن کمشن نے ضمنی الیکشن کے لیے فوج اور رینجرز طلب کرنے کی سفارشات بھی حکومت کو ارسال کردی ہیں۔ تاہم محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن کمشن سے ڈسکہ میں کشیدہ حالات کے باعث دوبارہ انتخابات ملتوی کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے  الیکشن  عید کے بعد کرائے جائیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن کمشن کو لکھے گئے خط  میں کہا کہ ڈسکہ این اے 75 میں تاحال کشیدگی برقرار ہے۔ عوام میں پایا جانے والا خوف دوبارہ انتخابات کا ٹرن آئوٹ متاثر کرسکتا ہے۔ خط کے متن میں تحریر ہے کہ سیاسی جماعتوں کے باہر سے لائے گئے مسلح افراد دوبارہ پولنگ میں متحرک ہوسکتے ہیں۔ ڈسکہ میں نئی انتظامیہ کو پرامن انتخابات کرانے کیلئے وقت درکار ہے۔ دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے کہا ہے کہ ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں ایسی صورتحال پیدا نہیں ہونے دی جائے گی کہ ووٹرز عدم تحفظ کا شکار ہوں۔ راجا بشارت نے کہا کہ ووٹرز کو تحفظ دینا ہے اور الیکشن کو شفاف بنانا ہے۔ وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس دو روز بعد طلب کر لیا گیا ہے۔ راجا بشارت نے کہا کہ پنجاب حکومت الیکشن کمیشن کو ہرممکن سہولیات اور تعاون فراہم کرے گی۔ خوشاب کے الیکشن کے حوالے سے  ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے پی پی 84خوشاب کے ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر خاتون رکن اسمبلی جویریہ ظفر کو نوٹس جاری کر دیا۔ جویریہ ظفر نے حلقے میں ہونے والی کار ریلی میں شرکت کی تھی۔ یاد رہے کہ ڈی آر او ،آر او اور 339 پولنگ سٹیشنوں کا پرانا عملہ ہی ضمنی انتخاب کرائے گا۔ تاہم 21 متنازع پریزائیڈنگ آفیسرز کو الیکشن ڈیوٹی نہیں ملے گی اور ان کی جگہ نیا عملہ تعینات ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو حکم دیا تھا کہ این اے 75 سیالکوٹ IV میں ضمنی انتخاب میں بدامنی اور بے قاعدگیوں پر ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ اور اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ کو معطل کیا جائے۔ نوائے وقت کے سروے کے مطابق 10 اپریل کو حلقے کی 36 فیصد عوام مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیں گے، جبکہ 32 فیصد عوام پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کی حامی نظر آئی۔ سروے کے دوران 4 فیصد لوگوں نے تحریک لبیک کو ووٹ دینے کی حامی بھری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن