ہائیکورٹ نے حکومت کو شوگر ملوں سے 80رپے کلو چینی خریدنے سے روک دیا
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے حکومت کو شوگر ملز مالکان سے 80روپے کے حساب سے فی کلو چینی خریدنے سے روک دیا۔ عدالت نے آج سیکرٹری انڈسٹریز، کین کمشنر اور ایف بی آر کے نمائندوں کو طلب کرلیا۔ عدالت کے روبرو اشتیاق اے خان نے درخواست پر موقف اختیار کیا کہ حکومت کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ دوسری طرف لاہور ہائی کور ٹ کے جسٹس باقر علی نجفی نے شوگر ملوں کے لئے چینی کی قیمت 80 روپے مقرر کرنے کے خلاف شوگر مل مالکان کی درخواست پر فور ی حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمد اعجاز اور کین کمشنر محمد زمان عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ چینی کی قیمت مقرر کرنے کے لئے شوگر مل مالکا ن کا موقف نہیں سنا گیا۔ گنے کی قیمت اور دیگر اخراجات کے باعث 82روپے میں چینی فروخت نہیں کر سکتے۔ جسٹس باقر علی نجفی نے استفسار کیا کہ حکومت نے جو کمیٹی بنائی ہے کیا اس کے پاس چینی کی قیمتیں چیک کرنے کا اختیار ہے۔ رمضان سے پہلے قیمتوں کے تعین کا معاملہ ہے۔ جائزہ لینا ہوگا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے دو اپریل کو چینی کی قیمت خود ہی مقررکر دی ہے۔ قانون صوبائی حکومت کو چینی کی قیمت کے تعین اور اطلاق کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ اگر صوبائی حکومت قیمت کا تعین کرنا چاہتی ہے تو قانون سازی کرے۔ عدالت فیصلے کے خلاف فوری حکم امتناعی جاری کرے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔ آج ہی چیف جسٹس کو بھجوا دیتے ہیں۔ جسٹس شاہد وحید اسی نوعیت کی درخواستوں پرسماعت کر رہے ہیں۔ جسٹس باقر علی نجفی نے شوگر ملز مالکان کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مزید سماعت کے لئے کیس جسٹس شاہد وحید کو بھجوا دیا۔