پاکستان اور روس کے تعلقات تاریخی موڑ پر پہنچ گئے
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) روس کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے پاک-روس تعلقات تاریخی موڑ پر پہنچ گئے۔ پاکستان اور روس دونوں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے بھی ممبرز ہیں۔ 9سال بعد کسی روسی وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔ ان کا یہ اہم دورہ علاقائی اور عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین دفاع اور انرجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی۔ 7اپریل کو روسی وزیر خارجہ کی جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اہم ملاقات ہوئی۔ خطے میں امن و امان کی صورتحال، افغان تنازعہ کا پرامن حل اور باہمی دفاعی تعاون بڑھانے پر گفتگو ہوئی۔ پاکستان اور روس کے درمیان زبردست دفاعی تعاون کئی سالوں سے جاری ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ’’درْزبا‘‘ نامی سالانہ فوجی مشقوں کا آغاز 2016ء سے ہوا۔ 2020ء تک 5 بار یہ مشقیں منعقد کی جا چکی ہیں۔ جو دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کے درمیان مثالی تعاون کا ثبوت ہے۔ اپریل2018ء میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے روس کا اہم دورہ کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان نیوی کی کثیر الملکی بحری مشق ’’امن‘‘ میں روس کی بحریہ نے بھرپور شرکت کی ۔