پراسیکیوٹرز کی جدید خطوط پر تربیت ترجیح‘ انسداد بدعنوانی کیلئے پرعزم افرادی قوت چاہئے: چیئرمین نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب اپنے انویسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز کی استعداد کار میں اضافے اور جدید خطوط پر تربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ کیونکہ تربیت ایک مسلسل عمل ہے جو تفتیشی افسران کے معیار کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لئے ایک موثر ذریعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کے ٹریننگ اینڈ ریسرچ ڈویژن کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک کا انسداد بدعنوانی کا اعلی ادارہ ہے۔ بدعنوانی کے خاتمے کی ذمہ داری کو نبھانے کے لئے انتہائی پرعزم اور اعلی تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا نیب کی ٹریننگ کا محور اپنی افرادی قوت کے معیار کو برقرار رکھنا اور اس میں بہتری لانا ہے۔ انہوں نے کہا نیب کی جانب سے معیار اور یکسانیت کو یقینی بنانے کے لئے اکائونٹ کے معاملات، جنرل فنانشل رولز، ایف آر، ایس آر، ڈیجیٹل فارنزک سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ تجزیہ کے لئے تمام انویسٹیگیشن افسران کیلئے ریفریشر کورسز، کیپسٹی بلڈنگ کورسز اور معیاری نصاب تیار کیا گیا ہے۔ اس سے نیب کو ایس او پیز ، قوانین اور قواعد و ضوابط کے معیاری اطلاق میں مدد ملے گی۔ نیب نے اسلام آباد میں انسداد منی لانڈرنگ سیل قائم کیا ہے۔ سیل کی اہم ذمہ داریوں میں قانون کے مطابق قومی ایف اے ٹی ایف سیکرٹریٹ اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعمیل، نگرانی، تجزیہ اور روابط شامل ہیں۔