سرکاری ملازمین کی سرپرستی میں گندم سمگل متعدد ٹرک پکڑ ے گئے 2گرفتار
ملتان،شجاع آباد،رحیم یار خان ،علی پور، جام پور، (خبر نگارخصوصی،کرائم رپورٹر،نمائندہ خصوصی، نمائندہ نوائے وقت،نامہ نگار،خبر نگار)گندم خریداری شروع ہوتے ہی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوز مافیا متحرک ہو گیا ہے جبکہ سندھ کی گندم پہلے ہی افغانستان سمگل ہورہی ہے اب پنجاب میں نئی فصل مارکیٹ میں آنے پر سمگلنگ وذخیرہ اندوز مافیا نے پنجاب کا رْخ کر لیا ہے کئی علاقوں میں ایڈوانس سودے بھی کرلیے ہیں سندھ میں گندم کے نرخ فی من 2000 روپے کے مقابلے میں پنجاب میں نرخ 1800 روپے ہونے کی وجہ سے مافیا دھڑا دھڑ خریداری کر رہا ہے اسی وجہ سے محکمہ خوراک کے لئے ہدف پورا کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے جبکہ محکمہ خوراک نے باردانہ کی تقسیم کے ساتھ ساتھ گندم خریداری شروع کر دی ہے جلال پور پیر والا کے پانچ خریداری مراکز پر گزشتہ روز 5000 ہزار بوری گندم خرید کی ہے،جبکہشجاع آباد موٹروے انٹر چینج پر1790 من گندم ضلع سے باہر لے جانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔سمگل کی جانیوالی گندم کو تحویل میں لے کر محکمہ خوراک کے گودام میں جمع کرا دی گئی جبکہ گندم سمگل کرنیوالے گروہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے رحیم یارخان سپیشل برانچ اور محکمہ خوراک کی قومی شاہراہ پر مشترکہ کارروائی،1250بوری گندم سندھ سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔ 2ملزمان گرفتار۔ تفصیل کے مطابق سپیشل برانچ اور محکمہ خوراک کوخفیہ اطلاع ملی کہ گجرات اور گوجراں سے ٹرالروں پر لوڈ کرکے گندم سندھ سمگل کی جارہی ہے، دونوں ٹرالر ڈرائیور جنیداکبر اور جاوید اقبال کو پولیس کے حوالے کرکردیا گیا علی پور میں ہیڈپنجند کے مقام پر سپیشل برانچ اور محکمہ خوراک نے مشترکہ کاروائی کی،سپیشل برانچ کیمطابق کاروائی کے دوران گندم سے بھرے 3 ٹرک پکڑے گئے.سپیشل برانچ کیمطابق ٹرکوں میں 900 من گندم پنجاب سے صوبہ سندھ سمگل کی جارہی تھی۔گندم کی ضلع بندی کے باوجود تحصیل انتظامیہ فوڈ سنٹر اہلکاروں و چیکنگ ڈیوٹی ٹیم کے اہلکاروں کی مبینہ طور پر ملی بھگت جام پور سے بڑے پیمانے پر گندم اسمگلنگ ہونے کا انکشاف ہوا ہے باوثوق زرائع نے بتایا ہے کہ جام پور لاری اڈہ سے طلائی والا چیک پوسٹ پر پولیس اہلکاروں اور دیگر ملازمین کے وارے نیارے فی ٹرالر 20000 سے15000ہزار روپے اور راکٹ ٹرک اور منی ٹرک آٹھ ہزار سے پانچ ہزار روپے تک فی گاڑی وصول کی جارہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں زرائع نے ایک اور بھی انکشاف کیا ہے کہ اے سی جام پور نے لائن دین کرنے کے لئے اپنے لاڈلے سینٹری انسپکٹر میونسپل کمیٹی جام پور ظفر اقبال گدارا اور دو اہلکاروں کی ڈیوٹی بھی اسی چیک پوسٹ طلائی والا پر لگا رکھی ہے ۔ضلع راجن پور گندم خریداری کا اغاز نہ ہو سکا۔پنجاب حکومت کا یکم اپریل سے گندم خریداری علان ہوا میں اڑا دیا گیا۔ضلع بھر میں20 مارچ سے گندم کی کٹائی زور و شور سے جاری۔کاشتکار اپنی گندم آڑھتیوں کو 1600 میں بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں بڑے بڑے کاروباری مل اونرز اور حتی کہ کچھ فوڈ انسپکڑز نے اڑھتیں کھول کر گندم سٹاک کرنا شروع کر دی پورے ضلع میں ہر طرف گندم کے سٹاک دکھائی دیتے ہیں ہر طرف فیکٹریاں اور آڑھتیں کھچا کھچ بھری ہوئء ہیں۔کسانوں کا کہنا ہے محکمہ خوراک نے گندم خریداری کو التوا میں ڈال کر زلیل و خوار کر دیا ہے۔دوسری جانب مکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ وہ 17 اپریل کو خریداری کا آغاز کریں گے۔پاکستان کسان اتحاد راجن پور کا کہنا ہے کہ اس سال اگر فوڈز پر کسانوں سے اضافی وزن لیا گیا تو بھر پور احتجاج کریں گے۔