رہائشی جگہ کو کمرشل کرکے کراچی کا حلیہ بگاڑ دیا گیا:سپریم کورٹ
کراچی(صباح نیوز) سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ رہائشی جگہ کو کمرشل کرکے کراچی کا حلیہ ہی بدل دیا گیا۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میںجسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظہر عالم میانخیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کورنگی کراسنگ میں شادی ہالز گرانے کے خلاف کورنگی شادی ہالز ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی۔شادی ہالز ایسوسی ایشن کے وکیل انور منصور خان نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے)کے قوانین رہائشی پلاٹ کو کمرشل میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے انور منصور خان کو تحریری دلائل جمع کرانے کا حکم دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ دنیا میں شہروں کا ماسٹر پلان ایک بار ہی بنتا ہے اور ڈیڑھ ہزار سال تک ویسا ہی رہتا ہے، شہر جیسے بنتے ہیں ویسے ہی رہتے ہیں، لیکن آپ کے قوانین تو ایسے ہیں، جس جگہ کو چاہیں، کمرشل کردیں، اس طرح تو رہائشی کو کمرشل کرکے وہاں کی ہیئت ہی تبدیل کردیں گے، علاقے کا پورا انفراسٹرکچر تبدیل ہوجاتا ہے، کیا پانی، سیوریج و دیگر مسائل پیدا نہیں ہوں گے؟پورے کراچی کا حلیہ ہی بدل دیا گیا۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پورا کا پورا ڈیفنس سوسائٹی کمرشل کر دیا گیا، اس طرح تو سب کمرشل ہوجائے گا۔