اساتذہ کی ترقی کا مسئلہ
مکرمی! پنجاب بھر کے اساتذہ عرصہ سے اپ گریڈیشن کیلئے آواز بلند کررہے ہیں جس طرح پی ایس ٹی کیلئے کوالیفکیشن گریجوایشن ای ایس ٹی کی ماسٹر اور ایس ایس ٹی کی کوالیفکیشن بڑھا دی گئی تو پھر ان کے گریڈ بھی اسی تناسب سے ہونے چاہئیں۔ دوسری جانب بعض دیگر شعبوں میں ملازمین کو میٹرک بنیاد پر درجہ بدرجہ دیتے ہوئے گریڈ 17 تک دے دیا جاتا ہے۔ 11 ستمبر 2017ء کو پنجاب ٹیچرز یونین کے ساتھ ملاقات میں اس وقت کے صوبائی و زیر تعلیم رانا مشہود اور سیکرٹری سکولز پنجاب ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے ٹیچر پیکج کی بحالی اور اساتذہ کے اپ گریڈیشن کو مزید بہتر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن محکمہ تعلیم سکولز پنجاب کی طرف سے جاری کردہ اساتذہ کی اپ گریڈیشن کے نوٹیفکیشن پر نظر ڈالیں تو اس میں موجود ناانصافیاں اور حق تلفیاں واضح نظر آئیں گی۔ چند روز قبل پنجاب اسمبلی کے اجلاس سپیکر چودھری پرویز الٰہی کی زیرصدارت میں انگلش گریجوایٹ اساتذہ کے سروس رولز پر عملدرآمد کی قرارداد منظور کی گئی۔ واضح رہے کہ چودھری پرویز الٰہی کی وزارت عُلیاء کے دور میں انہوں نے اپ ورڈ موبلٹی ’’ٹیچر پیکج‘‘ دیا تھا جس کی وجہ سے اساتذہ کو کافی ریلیف ملا۔ بدقسمتی سے یہ ٹیچر پیکج 2017 میں ختم کردیا گیا۔ اس پیکج کے خاتمے کی وجہ سے ای ایس ٹی ایس کی اکثریت گریڈ 15 میں پھنس کر رہ گئی اور کچھ گریڈ 16 میں چلے گئے۔ اب یہ تضاد گریڈ 15 کے اساتذہ کیلئے پریشانی اور تذبذب کا باعث ہے۔ ای ایس ٹی ایم اے، ایم ایس سی کو گریڈ 15 میں رکھنا سراسر ناانصافی اور زیادتی کے مترادف ہے۔ دیگر صوبوں کی روشنی میں ای ایس ٹی کے درمیان گریڈز کے تضاد کو ختم کردینا چاہئے۔ اس مسئلے کا قابل قبول اور پائیدار حل یہی ہے کہ ای ایس ٹی کی تمام کیٹگریز کو مستقل بنیاد پر گریڈ 16 دیا جائے۔(محمد رفیق، شکرگڑھ، نارووال)