• news

 فواد چودھری کو پھر وزیراطلاعات بنانا وزیراعظم کا بہترین فیصلہ

لاہور(تجزیہ محمد اکرم چوہدری) وزیراعظم عمران خان نے سیاسی اور انتظامی امور کے حوالے سے منفرد شناخت رکھنے والے فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کا قلمدان سونپ کر ایک مستحسن فیصلہ کیا ہے کہ فواد چوہدری نے اس سے قبل بطور وفاقی وزیر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی اپنی شخصیت کا نیا رخ متعارف کروایا ہے کہ تمام تر اختلافات کے باوجود رواداری ڈائیلاگ اور پارلیمنٹ کی سپرمیسی پر کبھی بھی اور کسی سے بھی گفتگو کی جا سکتی ہے کیونکہ ریاست اور ریاستی ادارے سب کے لئے قابل احترام اور ریاست سب کے لئے مقدم ہوتی ہے۔ جب پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور پی،ایم ایل این ایک دوسرے کو گالم گلوچ میں مصروف تھے تو فواد چوہدری نے اعلی ظرفی اور سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریاستی اداروں اور حکومت کا جہاں دفاع کیا وہاں اپوزیشن سے مذاکرات کے دروازے بھی کھلے رکھے اور یہ ایک ایسا فن ہے کہ جس مہارت سے فواد چوہدری نے اسے استعمال کیا پی ٹی آئی میں کوئی دوسرا نہیں۔  بیوروکریسی سے کام لینا، اسے کنٹرول میں رکھنا اور اس کی سمت درست رکھنا ایسا فن ہے جس سے بہت کم سیاستدان آگاہی رکھتے ہیں مگر ان امور میں فواد چوہدری کو پورے نمبر دے جا سکتے ہیں۔ وفاقی کابینہ میں دو چار وزرا ہی ایسے ہیں جو لابنگ کرنے، اپنے موقف کا مضبوط طریقے سے دفاع کرنے اور سیاسی و حکومتی معاملات پر دو ٹوک موقف رکھنے کے فن سے آشنا ہیں، فواد چوہدری  اس حوالے سے بھی منفرد شناخت رکھنے والے ہیں۔ 
وفاقی وزیر اطلاعات کے طور پر وہ اس لئے بھی کامیاب رہیں گے کہ اخبارات کے سینئر رپورٹرز، کالم نگار حضرات اور اینکر پرسنز کی ایک نمایاں تعداد سے وہ ذاتی تعلقات رکھتے ہیں۔  ایک وضعدار سیاسی پہچان رکھتے ہوئے وہ مختلف ایشوز پر اپنا واضع موقف کھل کر بیان کرتے ہیں اور  وہ ہوا کا رخ دیکھ کر چلنے والے آدمی قطعی طور پر بھی نہیں بلکہ دو ٹوک الفاظ میں اظہار خیال کرتے ہیں۔ ان کا ایک کریڈٹ یہ بھی ہے کہ وہ ہر وقت صحافی حضرات سے رابطے میں رہتے ہیں چاہے کوئی رات کے آخری پہر میں ہی ان سے موقف کے لئے رابطہ کرے۔ انہیں ایسے حالات میں وزارت اطلاعات کا قلمدان سونپا جا رہا ہے جب حکومت عوامی ردعمل کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ بطور وزیر سائنس اینڈ ٹیکنولوجی رویت ھلال کے سالہا سال سے الجھے ہوئے معاملات کو دوٹوک موقف کے ساتھ طے کرنا انہی کا کمال اور تاریخی کارنامہ تھا۔ انہوں نے علمائے کرام کی ناراضگی مول لی مگر سائنس کی روشنی میں اگلے دس بلکہ 50سال کی رویت ھلال کا بھی دعوی کیا اور اس وقت کی رویت ھلال کمیٹی کو بے بس کر دیا۔ اس وقت پی ڈی ایم میدان میں ہے اور حکومت کے لئے کئی مسائل موجود ہیں مگر فواد چوہدری کی سابقہ کارکردگی کے پیش نظر یہ بات پورے وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ وہ وزارت اطلاعات کے لئے وزیر اعظم کا بہترین انتخاب ثابت ہوں گے

ای پیپر-دی نیشن