قرضے مشکل حالات عوام پر لگانے کیلئے پیسہ کم عمران
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی‘ خبر نگار خصوصی‘خبرنگار) وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ پورے پاکستان میں کچن ٹرک کا جال بچھائیں گے۔ پشاور اور فیصل آباد میں پروگرام شروع ہوگیا ہے جس سے مستحق اور پسماندہ طبقہ مستفید ہوگا۔ جب ایک ریاست مستحق افراد کے گھر کھانا پہنچانے کی ذمہ داری لے گی اور مستحق افراد دو وقت کی روٹی کھا سکیں گے تو اللہ کی برکت پاکستان پر نازل ہوگی۔ دوسرے شہروں سے مزدوری کے لیے آئے مزدوروں کے لیے مزید پناہ گاہیں کھولیں گے۔ اتوار ایک ساتھ احساس کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کو لاہور، پشاور اور فیصل آباد تک وسعت دینے کی ورچوئل افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مقصد کے تحت وجود میں آیا تاہم اس راستے پر نہیں چل سکا۔ آج ہم پر زیادہ قرضے ہیں مشکل حالات ہیں اور عوام پر خرچ کرنے کے لیے پیسہ کم ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس کے باوجود اللہ کا ہمیں حکم ہے کہ اس راستے پر چلیں تو یہ راستہ قانون کی بالا دستی اور انسانیت کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری کلیدی ذمہ داری ہے کہ معاشرے کے کمزور طبقے کی دیکھ بھال کو قبول کریں۔ عمران خان نے وزرائے اعلیٰ کو ’کوئی بھوکا نہ سوئے‘ کے پروگرام کے آغاز پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ابھی آپ کو اندازہ نہیں کہ یہ کتنا بڑا کام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک ریاست مستحق افراد کے گھر کھانا پہنچانے کی ذمہ داری لے گی اور مستحق افراد دو وقت کی روٹی کھا سکیں گے تو اللہ کی برکت پاکستان پر نازل ہوگی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔ اس موقع پر سیلانی ٹرسٹ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ بڑے خوش قسمت لوگ ہیں جو کام آپ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں کی عوام سب سے زیادہ خیرات دیتے ہیں۔ شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر کے وقت عوام نے ثابت کردیا اور ان کے تعاون سے آج مریضوں کا مفت علاج ہورہا ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی پالیسی ہے ملک میں کوئی شخص بھوکا نہ سوئے۔ پرائیویٹ ٹرسٹ کے اشتراک کے ساتھ پورے ملک میں لنگر خانے کھول رہے ہیں۔ تقریب میں دونوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پروگرام میں شرکت کی۔ اس سے قبل سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ رمضان المبارک میں سحری اور افطاری مستحقین تک پہنچائی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے سال 2021ء کیلئے اس عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پروگرام اس بات کو یقینی بنائے گا کوئی شخص خالی پیٹ نہیں سوئے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے مہتمم جامعہ رحیمیہ کراچی مفتی رحیم نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ملاقات میں گورنر سندھ عمران اسماعیل‘ حلیم عادل شیخ‘ رفیع الدین‘ زبیر موتی‘ کرنل (ر) عبدالمغنی اور خلیل الرحمن نے شرکت کی۔ ملاقات میں وزیراعظم کے ریاست مدینہ کے وژن پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت قانون کی بالادستی کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ کمزور اور طاقتور کیلئے یکساں قانون ہو گا۔ حکومت بدعنوان عناصر کی سہولت کاری والا نظام درست کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان آج اقتصادی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ (ایف ایف ڈی) کے فورم سے افتتاحی خطاب کریں گے۔ اجلاس12سے15 اپریل تک ای سی او ایس او سی کے تحت پاکستان کی زیر صدارت تحت منعقد ہوگا۔فورم کا مقصد ترقی پذیر ممالک کو کوڈ کی وبائی امراض سے متاثر ہونے اور پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) اور آب و ہوا کے مقاصد کو حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لئے مناسب مالی تعاون کو متحرک کرنا ہے۔
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کے بعد مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کو بھی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے خط لکھا ہے جس میں عمران خان نے موسمیاتی تبدیل کے خطرات پر کتاب لکھنے پر بل گیٹس کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ عمران خان نے اپنے خط میں عزم کیا کہ آئیں مل کر دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے بچائیں۔ وزیراعظم نے خط میں لکھا کہ پاکستان ان ممالک میں ہے جہاں موسمیاتی تبدیلی کے خطرات زیادہ ہیں۔ پاکستان کو بھی گلیشیئر پگھلنا اور مون سون سمیت کئی طرح کے موسمی خطرات کا سامنا ہے۔ پاکستان گرین اکانومی پالیسی کے تحت کاربن کی کمی کے لیے متبادل توانائی کے منصوبے شروع کررہا ہے جبکہ ہم نے بلین ٹری سونامی، نیشنل پارکس، کلین گرین اور ویسٹ مینجمنٹ کیپروگرام بھی شروع کر رکھے ہیں۔ پاکستان نے لاتعداد گرین جابز دیں،10 لاکھ ایکڑ جنگلات کو محفوظ بنایا۔ وزیراعظم نے لکھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آپ کی کتاب پاکستان کے بلین ٹری منصوبہ کی عکاس ہے۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کم کرنے کے لیے بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔ پوری دنیا کو موسمیاتی خطرات کو بھانپتے ہوئے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے۔ عمران خان نے خط میں مزید لکھا کہ نئی نسل کو کلین گرین اور پر فضا ماحول فراہم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے اور ولی عہد ابوظہبی شیخ محمد بن زید کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے شیخ محمد بن زید سے ان کی والدہ کی خیریت دریافت کی اور پاکستانی حکومت‘ عوام کی طرف سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ابوظہبی کے ولی عہد نے وزیراعظم کے کرونا سے صحت یاب ہونے پر نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات‘ باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔