• news

احتجاج جاری، ٹی ایل پی پرپابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا: شیخ رشید

لاہور+ اسلام آباد (وقائع نگار+ نمائندہ خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خصوصی نامہ نگار) ٹی ایل پی کے سربراہ علامہ سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں شروع ہونے والا احتجاج بدھ کو تیسرے روز بھی جاری رہا۔ متعدد شہروں میں دھرنے ختم جبکہ بعض  مقامات پر ہنگامے میں  پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کراچی میں ٹریفک کی صورتحال گذشتہ روز کے مقابلے میں کافی بہتر نظر آئی۔ ہارون آباد میں 30  افراد پر مقدمہ درج 4 کو گرفتار کر لیا گیا۔ اوکاڑہ میں 40  نامزد اور 400  نامعلوم افراد پر مقدمات درج ہوئے۔ سیالکوٹ  میں ضلعی صدر سمیت سینکڑوں کارکنوں کیخلاف مقدمات درج ہوئے اور متعدد کو گرفتار کر لیا گیا۔ گوجرانوالہ  سے نمائندہ خصوصی  کے مطابق ڈویژن میں 15مقدمات درج کر کے 398 افراد کوگرفتار  کر لیا گیا۔ گوجرانوالہ ضلع میں 3 مقدمات درج کرکے 54  افراد کو گرفتار کیا گیا۔ دوسری جانب اہلسنت قائدین کے باہمی ٹیلی فونک رابطے ہوئے۔ ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر اور سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے حامد سعید کاظمی‘ خواجہ غلام قطب الدین فریدی‘  خواجہ  مدثر تونسوی‘ نعیم  سیالوی  اور اہلسنت کی دیگر اہم شخصیات سے رابطہ کیا گیا اور  حکومت اور ٹی ایل پی کی قیادت کو ثالثی  اور مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔ لاہور پولیس نے ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور مجلس شوری کے ارکان سمیت دو ہزار سے زائد کارکنوں کے خلاف دہشت گردی ڈکیتی چوری اغوا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے روڈ بلاک کرنے حکومت کے خلاف نعرے بازی اور کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی سمیت سنگین دفعات کے تحت مزید ایک درجن مقدمات درج کر لئے۔ تفصیلات کے مطابق تیسرے روز بھی مختلف شاہراہیں بند، متبادل راستوں پر ٹریفک سست روی کا شکار رہی۔ مسافروں کو منزل تک پہنچنے کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق چونگی امرسدھو، شادباغ چوک، کرول گھاٹی رنگ روڈ، یتیم خانہ چوک، بھٹہ چوک، داروغہ والا چوک، سکیم موڑ، شاہدرہ چوک ٹریفک کیلئے بند رہا، محمود بوٹی رنگ روڈ، کچا جیل روڈ ، موہلنوال، کماہاں روڈ پر بھی ٹریفک کا نظام معطل رہی۔ جبکہ نقص امن کے خطرے کے پیش نظر شاہدرہ موڑ پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہے۔ پتوکی میں ڈی ایس پی سرکل اکرام خان‘ ایس ایچ اوز حافظ عاطف نذیر‘ شیخ اعجاز‘ اشرف خان سمیت متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔ ادھر ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے احتجاج کے معاملے پر کیس میں ملزموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بجھوا دیا۔ پندرہ ملزمان کو سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔فیروزوالہ سے نامہ نگار کے مطابق  75  نامزد سمیت 7 سو افراد کیخلاف مقدمات درج  کئے  گئے۔ کراچی میں  مفتی مبارک سمیت 200  سے زائد افراد کو گرفتار کیا۔ ضلع ایسٹ میں5  مقدمات کا اندراج کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن