• news

عالمی بنک‘ آئی ایم ایف کی پیشگوئی کے برعکس پاکستان 3 فیصد شرح سے ترقی کریگا

اسلام آباد (عترت جعفری) عالمی بنک اور آئی ایم ایف کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ کے بارے میں پیش گوئی کے برعکس پاکستان رواں مالی سال میں تین فی صد یا اس سے بھی زائد شرح سے ترقی کرے گا۔ اس کا تمام انحصار لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی کارکرگی پر ہے۔ اگر اس سیکٹر نے مزید کارکردگی دکھائی تو رواں مالی سال کا نظر ثانی شدہ جی ڈی پی گروتھ ریٹ چار سے ساڑھے چار فی سد کے درمیان پر جائے گا۔ آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے لئے پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ  کی متوقع شرح 1.5فی صد بتائی ہے جبکہ عالمی بنک کی اس سے بھی کم ہے۔ جولائی سے مارچ کے ایل ایس ایم سکٹر کے جو اعداد وشمار سامنے آئے ہیں ان کے مطابق اس سیکٹر کی شرح7.5ہو چکی ہے۔ یہ وہ سیکٹر ہے جو مارچ 2020ء میں بند تھا اور اسی کی وجہ سے ملک کا گروتھ ریٹ گرا تھا۔ اپریل سے جون کے درمیان  یہ سیکٹر کا پہیہ مذید  تیز ہو گا کیونکہ بجلی کے رعائتی نرخ کی معیاد  بڑھ گئی ہیں۔ اپریل، مئی اور جون میں اس سیکٹر کی کی بدولت ملک کا گروتھ ریٹ خود حکومت کے تخمینہ2.9سے تجاوز کرئے گا اور یہ تین فی صد سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ اکنامک سروے میں جولائی تا مارچ کے اعداد وشمار کی بنیاد پر اندازے مرتب ہو تے جن پر 30کے بعد پورے سال کے اعداد وشمار کی روشنی میں نظر ثانی ہوتی ہے۔ اس نظر ثانی میں سالانہ گروتھ ریٹ’’آپ ورڈ‘‘ ریوائز ہو گا جو چار یا اسے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔ اس بارے میں ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفا ق حسن خان سے کہا کہ آئی ایم ایف ہو یا عالمی بنک یہ ایک دوسرے سے متاثر ہوکر جی ڈی پی گروتھ ریٹ بتاتے ہیں۔ ان پر سیاسی اثر بھی موجود ہے۔ ان پر بھارت کا اثر بھی ہے جیسے بھارت کا گروتھ ریٹ دس سے ساڑھے چار فی صد بتایا گیا ہے۔ انہیں کے چیف اکانومسٹ ان داروں میں بیٹھے ہیں جو پاکستان کے بارے میں  گمراہ کرتے ہیں۔ عالمی بنک اور آئی ایم ایف کے تخمینوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دینا چاہئے۔ اکانومسٹ ان داروں میں بیٹھے ہیں جو پاکستان کے بارے میں  گمراہ کرتے ہیں۔ مارچ2020ء میں ملک کا صنعتی سیکٹڑ بند پڑا تھا 2021ء میں چل رہا ہے تو کیا اس کا گروتھ پر اثر نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بنک اور آئی ایم ایف کے تخمینوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دینا چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن