2 ججوں کے دستخط کے بغیر شہباز شریف کی رہائی ممکن نہیں
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کا معاملہ مزید تاخیر کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ضمانت کے تحریری حکم نامے پر جسٹس اسجد جاوید کے دستخط ہونا باقی تھے۔ جس کی وجہ سے شہباز شریف کی ضمانت کا معاملہ لٹک گیا۔ کیوں کہ قانون کے مطابق دونوں ججز کے دستخط ہونے تک مسلم لیگ (ن) کے صدر کی رہائی ممکن نہیں ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال نے منی لانڈرنگ کیس میں میاں محمد شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جس کے بعد ایک جج کی طرف سے ضمانت منظورکی گئی جبکہ دوسرے جج کے دستخط نہ ہو سکے۔ سماعت کرنے والا ڈویژن بنچ تحلیل کر دیا گیا ہے اور نیا بنچ بنا دیا گیا ہے۔ اب کیس ریفری جج کو بھیجا جائے گا۔