اشیاء خوردونوش کی طلب، رسد کا ڈیٹابیس بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ حکومتی معاہدہ مکمل ہو چکا ہے۔ ہم نے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کرنے کا معاہدہ کیا تھا جس پر عمل کیا جا چکاہے۔ اپوزیشن جماعتیں اسلام کی نہیں بلکہ اسلام آباد پر قبضے کی لڑائی لڑ رہی ہیں۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی پہلی بار شرکت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتی ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرلی گئی ہے اور اس کا عملی مظاہرہ بھی کیا جا چکا ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق ضروری قانون سازی کرنا ہوگی۔ وزیراطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو وزیرداخلہ شیخ رشید نے کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ شہید پولیس اہلکاروں کو نہیں بھول سکتے، ان کے قتل کی ایف آئی آر عدالت ہی ختم کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ حالیہ دنوں میں تشدد کو ہوا دینے والے ٹوئٹر اکائونٹس بھارت سے آپریٹ ہورہے تھے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا کہ سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر کرنے کے لئے تنظیم نو کی جا رہی ہے۔ ماضی کے ادوار میں قومی اداروں کو تباہ کیا گیا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اسلام کی نہیں بلکہ اسلام آباد پر قبضے کی لڑائی لڑ رہی ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بارے میں غلط الفاظ پر شاہد خاقان عباسی کی مذمت کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں ہمیں دنگا فساد کی بجائے مہذب رویہ اختیار کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت متعدد مرتبہ اپوزیشن کو کہہ چکی ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بارے میں مل کر بیٹھیں لیکن اپوزیشن اس معاملے پر بھی سیاست کر رہی ہے۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ نے اشیائے خوردونوش کی طلب و رسد کا ریکارڈ رکھنے کے لئے ڈیٹا بیس کے قیام اور وفاق کے زیرانتظام 5 ہسپتالوں کے ایم ٹی آئی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیرِاعظم عمران خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کابینہ کو تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ نیوکلیئر اور بائیولوجیکل ہتھیاروں سے متعلقہ سامان، ٹیکنالوجی اور آلات وغیرہ کی برآمد پر کنٹرول کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردار 1540 پر موثر طور پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور ویپن آف ماس ڈسٹرکشن کا پھیلائو روکنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کے عزم کو مزید موثر طریقے سے عملی جامہ پہنانے کے لئے کابینہ نے سٹرٹیجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن کو بعض اختیارات تفویض کرنے کی منظوری دی۔ تاکہ وہ اس حوالے سے بروقت فیصلے لے سکے۔ ملک میں کھانے پینے کی بنیادی اشیائے ضروریہ کے حوالے سے بروقت فیصلہ سازی کو یقینی بنانے اور اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد، قیمتوں کے تعین، نقل و حمل کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومت میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے کابینہ نے مرکزی ڈیٹا بیس کے قیام کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے افغانستان میں یونائیٹڈ نیشنز اسسٹنس مشن اور یونیسیف کی درخواست کو مد نظر رکھتے ہوئے کراچی سے کابل تک چند کنٹینرز کی ترسیل کی اجازت دینے کی منظوری دی۔ کابینہ نے خالد حامد کو چیف ایگزیکیٹو آفیسر برائے نیشنل انشورنس کمپنی تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاک ایران سرحد پر بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے لئے ایران سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ظہیر عباس کھوکھر کو منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال تعینات کرنے کی منظوری دی۔