امارات کی طرف سے 2 ارب ڈالر کی واپسی میں توسیع کا خیر مقدم، شاہ محمود: تہران پہنچ گئے
اسلام آباد+ابوظہبی (خبر نگار+ این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کو دئیے گئے دو ارب ڈالر قرض کی واپسی میں توسیع کرنے کے خیرسگالی اقدام پر اماراتی وزیرخارجہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی اماراتی ہم منصب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان سے ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی سمیت دیگر امور پر دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یو اے ای نے پاکستان کو قرض واپسی کی مدت میں توسیع کر دی۔ دو ارب ڈالر قرض کی واپسی کی ڈیڈ لائن 19 اپریل تھی۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 3 روزہ سرکاری دورے پر ایران کے دارالحکومت تہران پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ ایرانی صدر‘ وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقاتیں کریں گے۔ دورے میں پاک ایران سرحدی مارکیٹوں کے قیام کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور پاک ایران بارڈر پوائنٹ کا کھلنا متوقع ہے۔ دریں اثناء ایران نے پاکستانی کینو کی امپورٹ پر پابندی ختم کر دی امپورٹ پر پابندی 2012ء میں لگائی گئی تھی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دورہ ایران کے دوران تہران میں پاکستان ہاؤس گئے اور پاکستانی سفارتکاروں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ دورے کا مقصد اقتصادی و تجارتی تعلقات مستحکم کرنا ہے پاک ایران تجارتی فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ایران سے پاک ایران مشترکہ بارڈر پر تجارتی مراکز کھولنے کی تجویز کو سراہا ہے۔ آج پاک ایران مشترکہ سرحد پر ’’بارڈر مارکیٹ‘‘ کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ بارڈر مارکیٹوں کے قیام سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا خوشی ہے۔ پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے شاہ محمود قریشی کے اعزاز میں افطار ڈنر کیا۔ وزیر خارجہ نے سرکاری افسران کیلئے سوشل میڈیا ٹریننگ سیشن سے ورچوئل خطاب کیا۔ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کے افسران سے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ جلد ڈیجیٹل میڈیا ڈیش بورڈ کا اجراء کرنے جا رہا ہوں۔