طاقتور ڈاکے مارتے اور چاہتے ہیں قانون نہ پوچھے: عمران
نوشہرہ‘ اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقتور طبقہ قانون کی گرفت سے بچنے کیلئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جیسے اتحاد بناتا ہے۔ اسی طرح شوگر مافیا ہے۔ قیمتیں بڑھا کر پیسہ بناتے ہیں اور نہ ٹیکس دیتے ہیں۔ اگر شوگر مافیا کے خلاف کوئی اقدامات اٹھائے جائیں تو بھی کہتے ہیں کہ ہم خاص لوگ ہیں۔ شوگر مافیا قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتا۔ اس لئے پی ڈی ایم جیسے اتحاد بنتے ہیں۔ طاقتور ڈاکے مارتے اور چاہتے ہیں قانون ان سے نہ پوچھے۔ قانون کی بالا دستی کا مطلب ہے طاقتور کو قانون کی گرفت میں لے کر آنا۔ کمزور طبقے کو طاقتور سے تحفظ کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو معاشرہ اپنے کمزور اور غریب طبقے کا دھیان نہیں رکھ سکتا، دنیا کی تاریخ میں وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکا۔ جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کے آغاز سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نبی کریم ؐ ریاست مدینہ کی بنیاد رکھ کر انسانی تاریخ میں انقلاب لے کر آئے جہاں قانون کی بالا دستی کی بنیاد رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور طبقہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے کہ اگر وہ ڈاکے بھی مارے تو کوئی گرفت نہ کرے۔ پی ڈی ایم جیسا اتحاد بنایا جاتا ہے کہ قانون کی گرفت سے آزاد رہیں۔ ایسا طبقہ چوری، ڈاکہ یا منی لانڈرنگ کرکے بھی کہتا ہے کہ آپ ہمیں قانون کی گرفت میں نہیں لا سکتے۔ عمران خان نے زور دے کر کہا کہ قوم وسائل کی کمی سے نہیں بلکہ قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے غریب ہوتی ہے۔ دیہاڑی دار طبقہ بھی اپنا گھر چاہتا ہے اور جب قدرتی آفات کی وجہ سے لوگ گھروں سے محروم ہوجائیں تو انہیں ایک چھت فراہم کرنا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ سر پر چھت نہ ہو نا سب سے بڑا خوف ہے۔ جلوزئی میں منصوبے سے کم آمدنی والے طبقے کو گھر میسر آسکے گا۔ حکومت کے پاس اتنا پیسہ نہیں کہ ہر شخص کو گھر بنا کردیا جائے اس لیے بینکوں کے ذریعے قرضے دیئے جائیں گے۔ جو کرایہ گھر کی مد میں جاتا ہے اگر وہ قسط کی مد میں جائے گا تو ہاؤسنگ سکیم کا گھر اس کا ہوجائے گا۔ جونیجو کی سکیم اس لیے ناکام ہوئی کہ وہاں لوگ رہنا نہیں چاہتے تھے جہاں ہاؤسنگ سکیم شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ہاؤسنگ سکیم میں تمام پہلوؤں کو زیر غور رکھا گیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آبادی میں اضافے کے باعث شہر پھیلتے جارہے ہیں اور زرعی اراضی کم ہوتی جارہی ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے تیونس کے سفیر برہان الکامل نے ملاقات کی ہے جنہوں نے وزیر اعظم کو تیونس کے صدر کا جوابی خط پیش کیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان تیونس کے ساتھ اپنے تعلقات کی بہت قدر کرتا ہے، پاک تیونس تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم کی زیرصدارت خیبر پی کے میں زیتون اور زعفران کی کاشت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گورنر شاہ فرمان، وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان و دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعظم کو زعفران کی کاشت کے حوالے سے جامع منصوبہ پیش کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی زرعی پالیسی کے تحت خیبر پی کے کو مختلف زونز میں تقسیم کر کے کسانوں کو ریلیف دیا جائے گا اور پھلوں اور فصلوں کی نئی اقسام اور بیج متعارف کرائے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے پیرا پلیجک سینٹر حیات آباد پشاور کا دورہ بھی کیا۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیر اعلی محمود خان بھی ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور زیر علاج مریضوں سے ملاقات بھی کی۔