ناموس رسالت: پاکستان اور ایران ملکر آواز بلند کرینگے: شاہ محمود
اسلام آباد (خبرنگار‘ این این آئی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو مشہد میں آستان قدس رضوی کے متولّی، حجتہ الاسلام و المسلمین احمد مروی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ، اتحاد بین المسلمین سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہء خیال کیا گیا۔ حجتہ الاسلام احمد مروی نے وزیر خارجہ کو مشہد مقدس میں خیر مقدم کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، ایک نظریاتی ملک ہے۔ حرمت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا تحفظ ہمارے ایمان کا مرکز و محور ہے۔ اس کڑے وقت میں مسلم امہ کی نظریں علماء کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ مسلم امہ کے علماء کو، بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے رحجان کی حوصلہ شکنی اور حرمت رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مجھے خوشی ہے کہ ایرانی قیادت نے ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے تحفظ کیلئے، عالمی سطح پر، ہمارے ساتھ مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ مسئلے پر پاکستانی موقف کی مسلسل حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں پاکستانی زائرین کو فراہم کی جانیوالی خصوصی سہولیات پر، ایرانی حکومت اور قیادت کا شکرگزار ہوں۔ وزیر خارجہ نے حجتہ الاسلام احمد مروی کو حکومت پاکستان کی وضع کردہ’’ زائرین پالیسی ‘‘کے خدو خال سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری حکومت نے پہلی مرتبہ زائرین کو درپیش تکالیف کے ازالے کیلئے ایک مربوط اور جامع پالیسی مرتب کی ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ زائرین کی سفری سہولیات سے لیکر، ان کی رہائش اور صحت انشورنس کو بھی ‘‘زائرین پالیسی’’ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ متولّی آسان قدس رضوی حجتہ السلام احمد مروی نے زائرین کی سہولت کیلئے جامع پالیسی کے اجراء پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، زائرین کو سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت پاکستان کے عملی اقدام کو سراہا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مغرب میں اسلامو فوبیا تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس کیخلاف پاکستان کی طرح ایران کی پارلیمان کو بھی کر دار ادا کرنا چاہیے۔ اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے اور لوگوں میں حرمت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کیلئے پاکستان اور ایران کے علماء کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم نے اسلاموفوبیا کے خلاف مل کر چلنے کے عزم کی تجدید کی ہے۔ جواد ظریف نے مجھے امریکہ کے ساتھ ہونیوالے (جے سی پی او اے) مذاکرات کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ یہ بات اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ ایرانی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ناموس رسالت اور اسلام کی سربلندی کیلئے پاکستان اور ایران مل کر آواز بلند کریں گے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج سے ترکی کا 2 روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ پاکستان‘ افغانستان اور ترکی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔