کوئٹہ کی فضا سوگوار‘ 5شہداء سپرد خاک : دہشتگردی قابل مذمت: چین
کوئٹہ/ اسلام آباد (بیورو رپورٹ+خبر نگار خصوصی) کوئٹہ خود کش حملے میں شہید ہونے والوں کی تدفین کر دی گئی۔ شہر کی فضا سوگوار رہی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں ہونے والے خود کش دھماکے میں شہید ہونے والے پانچ افراد کو مقامی قبرستانوں میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں شہداء کے عزیز و اقارب سمیت شہریوںکی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ جبکہ مقدمہ درج کرنے کے بعد باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔ مبینہ خود کش حملہ آور کے اعضاء اکھٹے کرلئے گئے جبکہ دھماکے میں ایک اور زخمی چل بسا۔ تعداد 5ہوگئی۔ 3 زخمیوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ سات زخمی زیر علاج ہیں۔ صدر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے معصوم جانوں کے نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ صدر مملکت نے بیان میں کہا کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کا امن و سکون برباد کرنا چاہتے ہیں۔ رمضان میں ایسی مذموم کارروائی کرنے والے ملک اور اسلام کے دشمن ہیں۔ صدر مملکت نے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کوئٹہ میں بزدلانہ دہشتگرد حملہ قابل مذمت ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی اس لعنت کو دوبارہ اٹھنے نہیں دیں گے۔ ہم بیرون اور اندرونی تمام خطرات سے ہوشیار ہیں۔ وزارت داخلہ کو ہدایت کرتے کہا دھماکے کی ہر پہلو سے تفتیش کریں اور معاملے کی تہ تک پہنچا جائے۔ سوشل میڈیا پر بیان میں وزیراعظم نے واقعہ کی مذمت کرتے کہا معصوم جانو کا ضیاع افسوسناک ،یہ واقعہ دشمن اور شر پسند عناصر کی بزدلانہ کارروائی ہے۔ غیر ملکی سفیروں، مولانا فضل الرحمٰن، طاہر اشرفی نے بھی دھماکے کی مذمت کی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کوئٹہ میں سرینا ہوٹل خود کش دھماکے کی شدید مذمت اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ دعا کرتے ہیں کہ اللہ پاک واقعے میں جاں بحق افراد کی مغفرت فرمائے۔ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ایسی کارروائیاں انتہائی افسوسناک ہیں۔ علامہ طاہر محمود اشرفی نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ کارروائی ہے۔ پوری پاکستانی قوم دہشتگردی کے خلاف متحد ہے۔ ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ اﷲ پاک متاثرین کو صبر اور حوصلہ عطاء کرے۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق گزشتہ شب کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ بجلی روڈ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانہ کوئٹہ میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں دفعات 302،324،427پی پی سی، 7اے ٹی اے، ایکسپلوژو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مبینہ خود کش حملہ آور کے جسمانی اعضاء جمعرات کو اکھٹے کر لئے گئے۔ جنہیں ڈی این اے سیمپل کے ذریعے شناخت کے لئے لاہور بھجوایا جائیگا علاوہ ازیں کوئٹہ دھماکے کا ایک اور زخمی نصیب اللہ دم توڑ گیا۔ کوئٹہ دھماکے میں افطار کے لئے جانے والے پانچ دوست زخمی ہوئے۔ گزشتہ شب کوئٹہ کے سرینا ہوٹل میں اسسٹنٹ کمشنرز بلال بشیر، اعجاز احمد، محکمہ انڈسٹریز لاہور میں اسسٹنٹ دائریکٹر راجا طاہر، عرفان اور عطاء اللہ افطار کرنے کے لئے سرینا ہوٹل گئے جہاں سے وہ نکل رہے تھے کہ اچانک دھماکہ ہوگیا۔ جس میں پانچوں دوست زخمی ہوگئے جو کوئٹہ کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ خودکش دھماکے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں گولڈن کلر کی 2005 ماڈل کی کار استعمال کی گئی۔ ساٹھ کلو سے زائد دھماکہ خیز موادکار کے مختلف حصوں میں فٹ کیا گیا تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ دھماکے کے مقام سے خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضاء کے کچھ حصے ملے ہیں۔ چین کے سفیر کوئٹہ کا دورہ مکمل کر کے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق چین کے سفیر نانگ رونگ نے جمعرات کو کوئٹہ میں معمول کے مطابق اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں جبکہ دورہ کا شیڈول مکمل ہونے کے بعد وہ خصوصی طیارے میں اسلام آباد پہنچ گئے۔