ٹوکیو اولمپکس میں ناکامی ‘ریسلر انعام بٹ نے ذمہ داری حکومت پر ڈال دی
لاہور(سپورٹس رپورٹر)ٹوکیو اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستان کے نامور پہلوان انعام بٹ نے اس کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ریسلنگ کو یکسر نظر انداز کردیا۔ انعام بٹ نے کہا کہ ورلڈ ریسلنگ چیمپئن شپ 2019 کیلئے ایک پیسہ بھی نہیں ملا اگر وہ چیمپئن شپ کھیل جاتا تو آج اولمپکس میں ہوتا۔ اس سلسلے میں پاکستان سپورٹس بورڈ کو فنڈ کیلئے کئی خطوط بھی لکھے تھے مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ حکومت نے ریسلنگ کو یکسر نظرانداز کردیا ہے۔تین سال سے تربیتی کیمپ تک نہیں لگاسکے، میں نے اپنی ساری جمع پونجی لگا دی تاکہ اولمپکس کھیلنے کا خواب پورا ہوجائے لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ سال 2020 میں دیگر ممالک نے بائیوسیکیور ببل میں کیمپ لگائے تو اس وقت ہم صرف ایک دوسرے کا منہ تکتے رہ گئے، بھارت، روس، ایران،امریکہ نے کرونا وائرس کے دوران بھی کیمپ لگائے۔جب اکھاڑے میں ٹریننگ شروع کی گئی تو ہم پر پابندی لگادی گئی، جب مناسب انداز سے ٹریننگ ہی نہیں کرسکے تو نتائج کیسے اچھے آتے؟۔ میں اولمپک ایشین کوالیفائر میں کانسی کا تمغہ جیتنے والا پہلا پاکستانی ہوں، اپنے لائسنس کی فیس بھی خود بھری ہے، ریسلنگ فیڈریشن اگر فنڈز اکھٹا نہ کرتی تو پابندی لگ سکتی تھی۔ دنیا کے کئی ممالک مجھے شہریت دینے کی آفر کرچکے ہیں لیکن میں نے پاکستان سے محبت کی خاطر سب کی پیشکش ٹھکرا دی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ کامن ویلتھ گیمز میں آسٹریلیا سے میچ ہارنے کی آفر ملی تھی، اس کے علاوہ سیف گیمز کے دوران فائنل ہارنے کیلئے نیپال نے آفر کی تھی، میں نے ان دونوں واقعات کی معلومات فوری طور پر فیڈریشن کو فراہم کردی تھی۔ میری رینکنگ اس لیے نہیں ہے کیونکہ ایونٹ ہی کم کھیلتا ہوں، نمبر ون ریسلرز کو ہرا کر بھی ٹاپ کی رینکنگ میں میر انام و نشان تک نہیں، دیگر ممالک کے ریسلر سال بھر میں کئی ایونٹس کھیلتے ہیں، رواں سال مختلف ایونٹس کیلئے تیس لاکھ روپے درکار ہیں۔